اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے قدرتی گیس کے صنعتی استعمال پر ”سیس ٹیکس“ لاگو کرنے کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری کرنے کی درخواست خارج کر تے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس سیس قانون کے تحت نافذ کیا گیا ہے اورعدالت کسی قانون کومعطل نہیں کرسکتی، بدھ کو جسٹس مشیر عالم اور جسٹس فائز عیسٰی پر مشتمل دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، واضع رہے کہ حکومت گیس کے صنعتی استعمال پر اضافی ٹیکس کا کر چکی ہے ،جس پرمختلف صنعتی کمپینوں نے گیس انفراسٹرکچر اینڈ ڈویلپمنٹ سرچارج سیس ایکٹ کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، تاہم پشاورہائی کورٹ کی جانب سے درخواست خارج کئے جانے پر درخواست گزار وں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسی نے درخواست گزارکے وکیل کومخاطب کرتے ہوئے قراردیا اگر متعلقہ قانون آئین سے متصادم ہے تو جائزہ لے کر اسے کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے، لیکن ٹیکس سیس قانون کے تحت لگا یا گیاہے اور عدالت کسی قانون کو معطل نہیں کر سکتی، ان کایہ بھی کہناتھا کہ اگرکسی وجہ سے قانون کالعدم ہو جائے تو کالعدم قانون کے تحت حاصل کردہ ٹیکس کی رقم خو د ہی واپس ہو جائے گی۔
”سیس ٹیکس“ عدالتی فیصلہ کیخلاف حکم امتناعی کی درخواست خارج کر دی گئی
Aug 24, 2017