اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ میں ملزم شمس الدین کی بریت کے لیے دائر اپیل کی سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں حلف پرجھوٹ بولے جاتے ہیں، جھوٹ کی وجہ سے ڈینگی، دھماکوں اوردہشت گردی کی صورت میں عذاب کا سامنا ہے، معلوم نہیں امن وامان کی صورتحال بحال ہونے میں کتناعرصہ لگے گا۔ کیس کی سماعت بدھ کو جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ عدالت نے ملزم کی بریت کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی۔ ملزم شمس الدین کوٹرائل کورٹ نے شہری کوزخمی کرنے پر7سال قید سنائی جسے ہائی کورٹ نے بھی برقراررکھا تھا۔ جسٹس دوست محمد کا کہنا تھا کہ ہم ہرچیز میں اسلامائزیشن کوشامل کرنے کے شوقین ہیں لیکن اصل معاملات زندگی میں اسلامائزیشن نہیں لائی جاتی۔ تعزیرات پاکستان میں ترامیم کرکے بیڑاغرق کردیاگیاہے۔ ملک میں قانونی کام بھی غیرقانونی طریقے سے کئے جاتے ہیں۔ حلف پرجھوٹ بولے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ڈینگی، دھماکوں اوردہشت گردی کی صورت میں عذاب کاسامناہے۔ معلوم نہیں امن وامان کی صورتحال بحال ہونے میں کتناعرصہ لگے گا۔ عدالت نے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی ہے۔
سپریم کورٹ
حلف پرجھوٹ بولے جاتے ہیں، جھوٹ کی وجہ سے ڈینگی، دھماکوں اوردہشت گردی کی صورت میں عذاب کا سامنا ہے سپریم کورٹ
Aug 24, 2017