اسلام آباد(آن لائن) سینٹ فنکشنل کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات میں ثقافت کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے اور پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے بجٹ کو ایک ارب تک بڑھانے کی تجویز دیدی۔ تفصیلات کے مطابق سینٹ فنکشنل کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے نے ہدایت دی کہ قومی تہذیب وتمدن، ثقافت اور علاقائی زبانوں میںشعر وشاعری، گائیکی، رقص، گانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے بجٹ کو ایک ارب تک بڑھایا جائے۔ وزارت خزانہ کو وزارت اطلاعات ونشریات و قومی ورثہ سفارش بجھوائے۔ کمیٹی اجلاس میں نیشنل کونسل آف آرٹس کے ایم ڈی جمال شاہ نے بتایا کہ قومی ثقافت کو اجاگر کرنا ادارے کا بنیادی مقصد ہے اس سال 239 ثقافتی سرگرمیاں ہوئیں۔ چاروں صوبوں گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کی علاقائی زبانوں اور ثقافت کو بھی اجاگر کیاجاتا ہے ۔ 12 سال کے بعد قومی ثقافتی نمائش منعقد کی جائے گی۔ پاک چین کلچرل کارواں شروع ہے، ادارے کا کل بجٹ 15 کروڑ روپے ہے جس میں سے زیادہ تر تنخواہوں اور پنشن میں ادا ہوتا ہے اس سال 56 کروڑ روپے بجٹ مانگا گیا ہے تین روزہ قومی فنکار کنونش منعقد کیا جائے گا۔ پاکستان آرٹسٹ کونسل بنائی جائے گی۔ آرٹسٹ ویلفیئر فنڈ کے قیام کی تجویز بھی ہے۔ سینیٹر خالدہ پروین نے کہا کہ چولستان کے ثقافتی ورثے کو اجاگر کرنے کیلئے ڈی جی خان میں دفتر کھولا جائے۔ چاروں صوبوں کی ثقافت پر فلمیں بنا کر آگاہی پھیلائی جائے۔ کوئٹہ میں پشتو سروس کا شعبہ قائم کیا جائے، بلوچستان اور فاٹا کے ملازمین کو تربیت دی جائے، بیرون ملک دوروں پر بجھوایا جائے۔ کمیٹی نے بلوچستان صوبہ کے جعلی ڈومیسائل پر بھرتیوں کا معاملہ اٹھایا جس پر بتایا گیا کہ چار ملازمین کے ڈومیسائل کی تصدیق ہو گئی ہے دوکی تصدیق ابھی ہونی ہے۔