”سیس ٹیکس“ عدالتی فیصلہ کیخلاف حکم امتناع کی درخواست خارج کر دی گئی

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے قدرتی گیس کے صنعتی استعمال پر ”سیس ٹیکس“ لاگو کرنے کے حواظذلے سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناعی جاری کرنے کی درخواست خارج کر تے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس سیس قانون کے تحت نافذ کیا گیا ہے اور عدالت کسی قانون کو معطل نہیں کرسکتی۔ واضح رہے کہ حکومت گیس کے صنعتی استعمال پر اضافی ٹیکس کا نفاذ کر چکی ہے، جس پر مختلف صنعتی کمپنیوں نے گیس انفراسٹرکچر اینڈ ڈویلپمنٹ سرچارج سیس ایکٹ کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، تاہم پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست خارج کئے جانے پر درخواست گزاروں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے قرار دیا اگر متعلقہ قانون آئین سے متصادم ہے تو جائزہ لے کر اسے کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے لیکن ٹیکس سیس قانون کے تحت لگایا گیا ہے اور عدالت کسی قانون کو معطل نہیں کر سکتی، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کسی وجہ سے قانون کالعدم ہو جائے تو کالعدم قانون کے تحت حاصل کردہ ٹیکس کی رقم خود ہی واپس ہو جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن