وزیراعظم اوروزراءکےصوابدیدی فنڈزختم کرنےکافیصلہ، ہفتے کی چھٹی برقرار رہے گی ، کام کے اوقات کار صبح 9سے شام 5تک ہوں گے، وفاقی وزیر اطلاعات

 وفاقی کابینہ نے صدر ، وزیر اعظم اور وزراءکے صوابدیدی فنڈز ختم کر نے کی منظوری دے دی ، جبکہ ماس ٹرانزٹ سسٹم منصوبوں کے فرانزک آڈٹ کافیصلہ کر لیا ،چیف جسٹس ،چیئرمین سینیٹ ، سپیکر قومی اسمبلی سمیت دیگر متعلقہ اہم شخصیات کے فرسٹ کلاس میں سفر کرنے کی سہولت بھی ختم کردی گئی ، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پچھلی حکومتوں نے سرکاری خزانے کو اس طرح استعمال کیا جس طرح ان کی اپنی جاگیر ہے، نوازشریف نے 21ارب کے صوابدیدی فنڈز استعمال کئے جبکہ صدر مملکت نے بھی 8سے 9کروڑ کے صوابدیدی فنڈز استعمال کئے ، نوازشریف نے 30ارب روپے ایم ایم ایز کو دیے ، بادشاہوں کی طرح پیسے دینے کا رواج ختم ہوجانا چاہیے،نوازشریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کےلئے کابینہ سے کہا گیا تھا ، پرویز مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے ، ہم انتظامیہ کی حیثیت سے عدالتی امور میں مداخلت نہیں کر سکتے، ، کیڈ کی وزارت کو ختم کیا جارہا ہے ، ہم سی پیک منصوبوں کو مکمل کرنے کے امین ہیں ، ہفتے کی چھٹی برقرار رہے گی تاہم کام کے اوقات کار تبدیل کئے جائیں گے ، اوقات کار صبح 9سے شام 5تک ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں کابینہ کی میٹنگ نہیں ہوتی تھی اب تواتر سے ہورہی ہیں ، آج کے اجلاس میں کچی آبادیوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا ، وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹاسک فورس بنائی جائیگی جو کچی آبادیوں کے معاملات دیکھے گی ، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غریب لوگوں کو ترجیح نہ دی تو معاملات نہیں چل سکیں گی ۔فواد چوہدری نے کہا کہ نوازشریف نے 21ارب کے صوابدیدی فنڈز استعمال کئے جبکہ صدر مملکت نے بھی 8سے 9کروڑ کے صوابدیدی فنڈز استعمال کئے ، نوازشریف نے 30ارب روپے ایم ایم ایز کو دیے ، ایک ہی سال میں 51ارب کے فنڈز خرچ کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے سرکاری خزانے کو اس طرح استعمال کیا جس طرح ان کی اپنی جاگیر ہے ، پانامہ پیپرز کے بعد نوازشریف جہاں بھی گیا وہاں انہوں نے موٹر وے اور ایئرپورٹ کا اعلان کیا ، وہاں پیسے پھینکے گئے ، آج کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام صوابدیدی فنڈز کو ختم کردیا گیا ہے، منصوبے پارلیمان میں ڈسکس ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ بجٹ 750ارب کا تھا جبکہ ایک ٹریلین کی سپلیمنٹری گرانٹ دی گئیں اس پر کابینہ نے مکمل پابندی عائد کردی ہے ، تمام وزراءسے بھی صوابدیدی فنڈز کے اختیارات واپس لے لئے گئے ہیں ، وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنا جہاز استعمال نہیں کریں گے ، وہ کلب کلاس میں سفر کرنے کے مجاز ہوں گے ، چیف جسٹس ،چیئرمین سینیٹ ، سپیکر قومی اسمبلی سمیت جن کو بھی فرسٹ کلاس میں سفر کرنے کی سہولت تھی وہ بھی ختم کردی گئی ہے ۔فواد چوہدری نے کہا کہ ماس ٹرانزٹ سسٹم منصوبوں کے فرانزک آڈٹ کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ، ملتان ، اسلام آباد ، لاہور میٹرو اور اورنج ٹرین منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کیا گیا اب بھی ان کو پیسے دینے پڑتے ہیں ، ایف آئی اے کے ذریعے ان کی تحقیقات کا دائرہ اختیار پھیلایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہفتے کی چھٹی برقرار رہے گی تاہم کام کے اوقات کار تبدیل کئے جائیں گے ، اوقات کار صبح 9سے شام 5تک ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ فیصل آباد واقعہ دو گروہوں کے درمیان معاملہ ہے ، وہ مرغے لڑانے پر لڑائی شروع ہوئی تھی ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے لوڈ شیڈنگ پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے ، 4ہزار میگاواٹ کا شارٹ فال تھا جو کور ہوجانا چاہیے تھا ،کئی جگہوں پر ٹیکنیکل مسئلہ ہوگا ، وزیراعظم نے اس معاملے پر تفصیلی بریفنگ مانگی ہے ، گزشتہ حکومت 100ارب کا گردشی قرضہ چھوڑ کر گئی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ وزیراعظم نمازی آدمی ہیں ، وہ میٹنگ چھوڑ کر بھی نماز کےلئے چلے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اعظم خان چیف سیکرٹری رہے ہیں ان کو کارکردگی کی بنیاد پر پرنسپل سیکرٹری تعینات کیا گیا ہے ، کیڈ کی وزارت کو ختم کیا جارہا ہے ، وزارت اطلاعات نے سینسر شپ ختم کردی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان میں 8گھنٹے کی انگریزی نشریات شروع کی جا رہی ہیں ، بادشاہوں کی طرح پیسے دینے کا رواج ختم ہوجانا چاہیے ، ہم سی پیک منصوبوں کو مکمل کرنے کے امین ہیں ، اوورسیز پاکستانیز کےلئے اسد عمر ایک پیکج لے کر آئیں گے ، پشاور میٹرو کا بھی آڈٹ ہورہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کےلئے کابینہ سے کہا گیا تھا ، پرویز مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے ، ہم انتطامیہ کی حیثیت سے عدالتی امور میں مداخلت نہیں کر سکتے ، شیخ رشید کے ایک صحافی کے ساتھ ناروا سلوک پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں شیخ رشید سے اس معاملے پر بات کروں گا ، صحافی ہمارے لئے محترم ہیں ، آرٹی ایس کے معاملے پر پی ٹی آئی کا بھی مطالبہ ہے کہ اس کی تحقیقات ہونی چاہیئں ، سینیٹر اعظم سواتی اس معاملے پر کام کر رہے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن