اسرائیل مقبوضہ علاقے خالی کر دے‘ مسلم امہ فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گی: او آئی سی

Aug 24, 2019

جدہ (صباح نیوز)اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی ) نے عرب ممالک اور مسلم امہ پرزور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کی مالی، سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھیں تاکہ القدس کے فلسطینی قبلہ اول کے دفاع کی اپنی جنگ لڑ سکیں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جدہ میں او آئی سی کے صدر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا فلسطینی قوم کو ماضی کی نسبت کہیں زیادہ اسلامی یکجہتی کی ضرورت ہے۔ فلسطینی قوم کی مدد اس وقت تک جاری رکھی جائے جب تک وہ اپنے آئینی حقوق بالخصوص حق خود ارادایت حاصل نہیں کرلیتے۔بیان میں مسجد اقصی میں 50 سال قبل آتش زدگی کے سانحے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا گیامسلمانوں کے قبلہ اول کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اسرائیلی ریاست سرکاری سرپرستی میں قبلہ اول کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے۔ فلسطینی نمازیوں پر مسجد اقصی کو بند کرنے اور یہودیوں کے لیے کھولنے کی مہم جاری ہے۔ اسرائیلی حکومت کی سرپرستی میں یہودی آباد کار قبلہ اول کی بے حرمتی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔او آئی سی نے مسجد اقصی کی بنیادوں تلے جاری کھدائیوں کو قبلہ اول کو کمزور کرنے کی گھنائونی سازش قرار دیا۔ ا نہوں نے کہا کہ اسرائیل بیت القدس کا جغرافیائی اور آبادیاتی نقشہ تبدیل کرنے کے لیے فلسطینی آبادی پرعرصہ حیات تنگ کرنے کے ساتھ یہودی آباد کاری کے منصوبوں کوآگے بڑھا رہا ہے۔ القدس میں اسرائیلی سرگرمیاں اقوام متحدہ کی قرارداداوں کی توہین ہے۔اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے جاری بیان میں فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل پر زور دیا وہ چار جون 1967 کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے تمام علاقے خالی کردیتاکہ فلسطینی قوم اپنے لیے الگ اور خود مختار ریاست قائم کرنے کا حق حاصل کرے۔دوسری جانب عرب لیگ نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطین کے متعلق اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کے خلاف مسجد اقصیٰ کو تحفظ فراہم کریں۔ایک بیان میں فلسطین اور مقبوضہ عرب علاقوں کے امور کے متعلق عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل سعید ابو علی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قرار دادوں کو نافذ کرنے کی فوری ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی قانون اور انصاف سے متعلق اسرائیل کی نظراندازی کو ختم کیا جاسکے۔

مزیدخبریں