راولپنڈی‘اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+وقائع نگارخصوصی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستانی تاجر ملک کے سفیر بن کر بیرون ملک کشمیریوں کی داستان پہنچائیں گے اور غیر ملکیوں کو متحد کریں گے تاکہ بھارت کا سیاہ و مکروہ چہرہ دنیا کو دکھا سکیں۔ مسئلہ کشمیر دو ملکوں کا نہیں بلکہ دو نظریات کے درمیان تنازعہ ہے۔ کشمیر کاز کے لیے ہم سب کو اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ کامیاب نوجوان پروگرام میں 52فی صد نوجوان خواتین کو قرضے دیئے جائیں گے۔ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے ہر سطح پر کوشش کریں گے، زیورات کے شعبے کی ترقی کے لیے گھریلو خواتین گھر بیٹھے اپنا فعال کردار ادا کرسکتی ہیں، کٹنگ، پالش، ڈیزائننگ اور مارکیٹنگ کے لیے حکومت تمام تر معاونت اور تعاون کر ے گی۔ معاون خصوصی نے ان خیالات کا اظہار راولپنڈی چیمبر کے زیراہتمام جیمز اینڈ جیولری کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مختلف ممالک کے سفراء اور غیر ملکی سینئر سفارتکاروں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔ معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سٹیٹس کو کے گلے سڑے نظام کو چیلنج کرکے ایک تحریک کا آغاز کیا اور عوام نے تیسرے آپشن کے طور پر عمران خان ووٹ دیئے۔ بطور مسلم ملک ملائیشیا کی ترقی ہماری لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے چیمبر آف کامرس کو جیمز اینڈ جیولری کی نمائش سیالکوٹ میں منعقد کرنے کیلئے میزبانی کی بھی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کی قیادت میں معاشی محاذ پر کامیابیوں کو آگے بڑھانا ہے تو اس میں ٹی ڈی اے پی اور آر سی سی آئی اپنا کردار ادا کرے، آپ کی ترجمانی میں کروںگی۔ پاکستان معاشی محاذ پر درست گامزن ہو گیا ہے۔ اس کے ثمرات جلد قوم کو منتقل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے تقریب میں شریک مختلف ممالک کے سفراء کرام کی توجہ مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم اور مسلسل لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کرائی اور کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے اور کشمیر کا ہر بچہ، بوڑھا اور جوان بالخصوص کشمیری خواتین پر بھارت نے عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ بھارت کے مظالم کا سلسلہ بند کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر کی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئے۔ عالمی برادری کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مسئلہ کشمیر دو ملکوں کے درمیان علاقائی حدود کا تنازعہ نہیں بلکہ دو نظریات کے درمیان تنازعہ ہے، ایک طرف اعتدال پسند مسلم معاشرے کا پرامن نظریہ ہے جس کے تحت نہتے کشمیری پرامن مذاکرات کے ذریعے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور دوسری جانب نازی ہٹلر کی سوچ کا حامل بھارتی آر ایس ایس کا نظریہ ہے جس کے ذریعے وہ گزشتہ کئی دہائیوں سے کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے ہر مکروہ ہتھکنڈہ استعمال کر رہا ہے۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نریندر مودی انتہاء پسندی اور ہندوتوا کے ایجنڈے کو پروان چڑھا رہا ہے جس سے پورا خطہ بدامنی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی سوچ کے حامل بھارتی ہتھکنڈوں کے خلاف اور کشمیر کاز کیلئے ہم سب کو اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آر سی سی آئی میں کشمیر سیل قائم کرنے پر بھی اتفاق رائے ہوا ہے۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے صدر ملک شاہد سلیم‘ گروپ لیڈر سہیل الطاف، ایس ایم نسیم سابق صدور، نائب صدر فیاض قریشی، چیئرمین ایکسپو اختر امین نے بھی خطاب کیا۔ بعدازاں ایک الگ سیشن سے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بھی خطاب کیا۔دریں اثناء فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مودی سن لو مقبوضہ کشمیر میں تمہاری سیاہ کاریاں تاریخ میں تعاون تعارف رہیں گی، کشمیریوں کی جدوجہد کو ہم اپنی بقائ، انسانیت کے ساتھ بڑا بیانیہ سمجھتے ہیں۔جمعہ کو صحافی تنظیموں کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ نہتے کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں، مقبوضہ وادی میں کشمیری مسلمانوں سے مذہبی آزادی تک چھین لی گئی ہے اور متصب بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو خبر دار کردیں کہ تمہارے جھوٹے بیانیے کی ایک نہیں چلنے دیں گے۔
مودی انتہا پسندی کو پروان چڑھا رہا ہے، کشمیر کاز پر سب متحد ہوں : فردوس عاشق
Aug 24, 2019