لاہور (سید عدنان فاروق) فضل الرحمن عمران حکومت ختم کرو تحریک میں اپوزیشن کو مشترکہ جدوجہد شروع کرنے میں یک نکاتی ایجنڈا پر قائل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے‘ جس کے بعد جے یو آئی نے حکومت مخالف تحریک کو تنہا چلانے کی منصوبہ بندی کے آپشن پر غور شروع کر دیا۔ اس حوالے سے حتمی فیصلہ آج (ہفتہ) سے شروع ہونے والے دو روزہ مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔ معلوم ہوا ہے رہبر کمیٹی کے رکن سابق وزیراعلیٰ خیبر پی کے اکرم درانی اپوزیشن سے حکومت مخالف تحریک کے سلسلہ میں ہونے والی بات چیت سے پارٹی شوریٰ کو رپورٹ پیش کریں گے جس کی روشنی میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ جے یو آئی ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن اور دیگر سینئر رہنما حکومت مخالف تحریک میں تیزی لانے میں خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن بھی جے یو آئی کے ساتھ کھڑی ہوں‘ تاہم ابھی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی قیادت نے تحریک انصاف حکومت کے خاتمہ کے لئے سڑکوں میں آ کر احتجاجی تحریک کو قبل ازوقت قرار دیتے ہوئے اس آپشن کو بارہا مسترد کیا ہے۔ دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ہے کہ تحریک انصاف حکومت کی معاشی پالیسی سے پوری قوم ناخوش ہے‘ ہمیں اس وقت احتجاجی تحریک کی بجائے اچھے وقت کا انتظار کیا جائے۔ تاہم جے یو آئی کا کہنا ہے کہ اگر اپوزیشن تحریک کا حصہ نہ بنے تو اس صورت میں جے یو آئی تنہا جدوجہد جاری رکھے گی‘ اسلام آباد بھی جائے گی۔