وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ یقین ہے کہ مودی حملہ نہیں کرسکتا اور اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو یہ آخری جنگ ہوگی۔
آزاد کشمیر میں ریلی سے خطاب کے دوران شیخ شید نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں 20 دن سےکرفیو نافذ ہے، وہاں نہ تو اشیائے خوردونوش ہے اور نہ ہی ادویات، بھارت نے وادی کشمیر پر قبضہ کرلیا ہے، آج نہ لائن آف کنٹرول ہے اور نہ ہی شملہ معاہدہ، کشمیر پرسلامتی کونسل کی قراردادتو ختم ہوچکی، مودی کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیرکا معاملہ دوبارہ اجاگرہوا، ساری دنیا کا میڈیا ہٹلرمودی کےخلاف ہوتا جارہا ہے، سری نگر کی آواز پاکستان کی آوازہوگی۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سینیئر سیاسی کارکن ہوں، واجپائی کے ساتھ مذاکرات میں بھی شامل تھا، میں عسکری نہیں سیاسی ماہر ہوں اور کشمیر کی سیاست مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، سری نگر کی گلی گلی جانتا ہوں، دنیا جان لے کشمیری قوم، فلسطینی اور بوسنیا کی قوم جیسی نہیں۔
شیخ شید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے بند ہوگئے ہیں اور میں اس فیصلے کو سلام پیش کرتا ہوں، 72 سال سے ہماری فوج آج کے دن کیلئے تیار ہوئی ہے، ہمیں دھوکے میں نہیں آنا،ہماری نظر اللہ کی مدد پر لگی ہونی چاہیے، یقین ہے کہ مودی حملہ نہیں کرسکتا، اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو یہ آخری جنگ ہوگی۔ جنگ ہوئی تو بھارت کی زمین پرگھاس نہیں اگے گی۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ اب حل ہونا ہے، وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے کشمیر پر بین الاقوامی پالیسی اپنائی ہے، وہ سمجھتے ہیں کشمیر کا معاملہ ایک 2 ماہ میں آر پار ہوجائے گا۔ جب کہ میں سمجھتا ہوں کہ مارچ تک کا وقت دنیائے سیاست کے لیے بہت اہم ہے اور کشمیر کا معاملہ 5 سے 6 ماہ میں آرپار ہوجائے گا، فیصلے کا وقت آگیا تو بھارت میں ہر مسلمان کے گھر سے نعرہ تکبیر بلند ہوگا۔ چین پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے، ہمیں بھی چین کے ساتھ کھڑا ہونا ہے کیونکہ چین آزمودہ دوست ہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشید کہتے ہیں کہ نازی مودی کے اقدامات سے کشمیر کا مسئلہ دوبارہ اجاگر ہوا ہے، دنیا مودی کے خلاف اکٹھی ہو رہی ہے۔
دھیر کوٹ میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ 72 سال سے کشمیری ہماری طرف دیکھ رہے ہیں، ہر پاکستانی کشمیر کی آزادی کے لئے عمران خان کا ساتھ دے۔
شیخ رشید نے کہا کہ اگر مودی نے پاکستان پر حملہ کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جاوید میانداد کےایک چھکے پر مقبوضہ کشمیرمیں 6 کشمیری شہید ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ لال حویلی کا رشتہ سری نگر کے لال چوک سے ہے، سری نگر کے ایک ایک چپے سے واقف ہوں، آج بھی میرے خاندان والوں کی قبریں مقبوضہ وادی میں شہداء کے قبرستان میں ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہمیں کسی کی مدد نہیں چاہیے، ہماری نظریں اللہ کی طرف ہونی چاہئیں، اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو پوری دنیا کی میڈیا کےتوسط سے کہتا ہوں یہ آخری جنگ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جس نے کشمیریوں سے غداری کی اسے قوم کتوں کے آگے ڈال دے گی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان تو کہتے ہیں ایک سے دو مہینے میں کشمیر کا فیصلہ ہوجائے گا،جبکہ میرے خیال میں آئندہ سال مارچ تک کشمیر کا معاملہ طے پا جائے گا۔
وزیر اعظم عمران خان کی پالیسی نے امریکا کو اس معاملے میں غیر جانبدار کر دیا ہے، ہندوستان کی زمیں پر گھاس نہیں اگے گی، مودی کی غلطی نے کشمیریوں کو نیا موقع فراہم کیا ہے، کشمیری 72 سالوں سے قراردادوں کے انتظار میں خون دے رہے ہیں، اب قراردادوں کے بجائے بندوقیں سیدھی کرنے کا وقت آچکا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا چین قابل اعتماد دوست ہے، امریکی پالیسی پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، ہندوستان سے مذاکرات کے دروازے بند ہوچکے ہیں۔