این آر او کا اختیار وزیراعظم کو نہیں تو عرضیاں کیوں بھیجتے ہیں: بابر اعوان

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ پہلا این آر او مشرف کے ساتھ ہوا۔ دوسرا وہ جو ابھی ہوا۔ تیسرا این آر او یہ ہے کہ لکھ کر دیا۔ اب مسلم لیگ ن 38 میں سے آپ 34 مشقیں نکالنے کیلئے کہہ رہی ہے۔ یہ تیسرا این آر او ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ جیلوں کے تالے کھولے جائیں۔ لیکن وہ بیل منڈھے نہیں چڑھنی تھی نہ چڑھی۔ اگر این آر او کا اختیار وزیراعظم کے پاس نہیں تو لکھ لکھ کر کیوں عرضیاں بھیجتے ہیں۔ تین این آر او میں نے گنوائے۔ یہ ٹرپل پلس این آر او ہے۔ اختیار نہیں تو عرضیاں نہ بھیجیں۔ پھر کیوں حکومت سے بات کرتے ہیں؟ نواز شریف کو واپس لانے کیلئے سب سے پہلے قانون کو دلچسپی ہے۔

ای پیپر دی نیشن