کراچی (نیوز رپورٹر) شہر قائد میں اتوار کی سہ پہر اگرچہ بادل امڈ کر آئے تاہم بر سے نہیں جس پر شہریوں نے سکون کا سانس لیا۔ کراچی میں حالیہ مون سون بارشوں کے دوران ضلع وسطی شدید متاثر ہوا ہے اور کئی علاقوں میں دو روز بعد بھی پانی جمع ہے جبکہ کراچی میں بارش کے بعد سرجانی ٹاؤن کی صورت حال انتہائی خراب ہو گئی جس کے باعث 200 خاندان محفوظ علاقوں کی جانب نقل مکانی کر گئے۔بارش کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلیے صوبائی وزیر شہلارضا نے ناگن چورنگی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وہاں موجود لوگوں نے پانی صاف نہ ہونے اور دیگر مسائل پر احتجاج کیا اور شکایات کے انبار لگا دیے۔بعد ازاں صورتحال سے تنگ شہریوں نے بنیادی سہولیات کے فقدان پر ناگن چورنگی پر دھرنا دے دیا جسے رینجرز نے مذاکرات کے بعد ختم کردیا۔کراچی میں مون سون کی بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب ہیں جبکہضلع وسطی سمیت شہر کے پہلے سے زیر آب علاقوں کی صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ نیو کراچی سیکٹر فائیو ای میں نالے ابلنے سے پانی سڑکوں، گلی اور گھروں میں داخل ہو گیا۔ علاقے میں تجاوزات کی وجہ سے نالوں کی صفائی نہیں ہو سکی جس کے سبب حیدری مارکیٹ کا نالا بھی ابل گیا، جس کے نتیجے میں ناگن چورنگی سے سہراب گوٹھ جانے والی سڑک پر بھی برساتی پانی کھڑا ہے۔سرجانی ٹاؤن میں یوسف گوٹھ، بسمہ ٹان، سیکٹر فور بی سمیت قریبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کے باعث لوگ نقل مقانی کرنے پر مجبور ہیں، گذشتہ روز رینجرز اور ایدھی کے رضاکاروں نے ٹرکوں اور کشتیوں کی مدد سے 200 سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔بارش اور سیوریج کا پانی عائشہ منزل، واٹر پمپ، انچولی، لنڈی کوتل چورنگی، نیا ناظم آباد، ملیر اور لانڈھی کے مختلف علاقوں میں بھی تاحال موجود ہے۔