شہریارآفریدی کا کشمیری صحافیوں کی قربانیوں اوردلیرانہ رپورٹنگ کو خراج تحسین

Aug 24, 2020 | 18:13

ویب ڈیسک

پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی نے پیر کو فاشسٹ ہندوستانی حکومت کی دھمکیوں اور پابندیوں کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں دلیرانہ اور بے باک صحافت پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ شہریار آفریدی نے ان خیالات کا اظہار مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔  کشمیری میڈیا کے وفد میں محمد اشرف وانی ، غلام نبی بیگ ، رئیس احمد ، ہلال احمد ، شبیر حسین اور ظہور احمد صوفی شامل ہیں۔ اس موقع پر شہریار آفریدی نے کشمیری فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرا کو پیٹر میکلر ایوارڈ جیتنے پر مبارکباد پیش کی۔  انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہندوستانی حکومت نے مسرت زہرہ کے خلاف انسداد دہشت گردی کے الزامات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا ہے لیکن بہادر صحافی نے جھکنے سے انکار کرکے صحافتی اقدار کا پاس رکھا ہے۔

 شہریار آفریدی نے حال ہی میں پلٹزر ایوارڈ جیتنے والے مختار خان ، ڈار یاسین اور چنی آنند سمیت دیگر کشمیری صحافیوں کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری صحافی مقبوضہ وادی میں بھارتی جبر و استبداد کے ذریعے مظلوم کشمیریوں کی نسل کشی کو دنیا کے سامنے ایکسپوز کررہی ہے. انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کشمیر میں جاری جنگی جرائم چھپانے کیلئے ڈھونگ کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور کشمیری صحافی سچائی سامنے لانے کیلئے فقیدالمثال قربانیاں دے رہے ہیں۔

 شہریار آفریدی نے کہا کہ درجنوں کشمیری صحافیوں کو ہراساں کرنے کی غرض سے پولیس تھانوں اور مقامی پولیس کے محکمہ فوجداری تحقیقات میں طلب جارہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کوششیں صرف آزاد صحافت پر بندشیں لگانے کے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج اظہار رائے کے حق کو روکنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔  یو اے پی اے جیسے مکروہ قوانین کے ذریعہ صحافیوں کو ہراساں کرنے اور دھمکانے سے خوف اور انتقام کی فضا پیدا کی جارہی ہے۔

 انہوں نے عالمی صحافتی تنظیموں جیسی کمیٹی برائے پروٹیکٹ جرنلسٹس ، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس ، انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس ، جرنلسٹس ودآؤٹ بارڈرز اور دیگر عالمی صحافتی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیری صحافیوں کو ہراساں کئے جانے کا نوٹس لیں اور اس مقبوضہ کشمیر میں جاری صحافتی بندشوں کے خاتمے کے لئے کارروائی کریں۔

مزیدخبریں