کروڑوں خرچ، کرائم سین وہاڑی ایک ملزم کا سراغ بھی نہ لاسکی

  ٹبہ سلطان پور( نمائندہ نوائے وقت) پنجاب حکومت نے کروڑوں روپے خرچ کر کے وارداتوں کو ٹریس کر نے کے لئے محکمہ پولیس میں جدید سہولتیں فراہم کرتے ہوئے فنگر پرنٹ حاصل کر کے ملزمان کوگرفتار کرنے کے لئے کرائم سین کے نام سے شعبہ بنایا گیا تھا کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود کرائم سین کے اہلکاروں کی کارکردگی سے وارداتوں کے متاثرہ افراد شدید مایوسی کا شکار ہیںکرائم سین کے اہلکار وارداتوں کے واقعہ کی جگہ سے متاثرہ افرادکی جانب سے بتائی گئی چیزوں اور جگہ سے فنگر پرنٹ لینے کی بجائے مرضی کی جگہ سے فنگر پرنٹ حاصل کر کے شوائد ضائع کر نے لگے ہیں متاثرہ افراد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کرائم سین ضلع وہاڑی کے اہلکار جان بوجھ کر شوائد ضائع کردیتے ہیں تاکہ انہیں محنت نہ کرنے پڑی ابھی تک ایک بھی فنگر پرنٹ کے ذریعے کرائم سین والے کسی ملزم کو گرفتار نہ کرواسکے ہیں  ۔

ای پیپر دی نیشن