بارشوں کی کمی،گلیشئیرپگھلنے کا عمل بھی سست،آبیزبحران کا خدشہ

کوٹ ادو(خبر نگار)مون سون بارشوں کی کمی ، گلیشئیر پگھلنے کا عمل بھی سست،آبی بحران کا خدشہ، منگلا ڈیم مکمل بھرنا ناممکن ہو گیا،انتہا ئی سطح سے 41 فٹ نیچے ذخیرہ شدہ پانی کی سطح بھی 1فٹ نیچے آگئی،تربیلاڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کا عمل سست رفتار روی کا شکار، انتہائی سطح سے 6فٹ نیچے،اس بارے ارسا ذرائع کے مطابق رواں سال مون سون بارشیں معمول سے کم ہوئی ہیں جبکہ پہاڑوں پر گلیشئر پگھلنے کا عمل بھی سست رہا ہے جس کے وجہ سے ملک کے آبی ذخائر تربیلا و منگلا ڈیم میں پانی کی آمد میں کمی کا سامنا رہا اور دونوں ڈیموں میں پانی ذخیرہ کرنے کا عمل سست روی کا شکار رہا منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کی انتہائی استعداد 1202تھی جوکہ توسیع کے بعد 1242فٹ ھوگی ھے گذشتہ روز منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1202تھی جو ڈیم میں پانی کی آمد کم اور اخراج زیادہ ھو نے کے باعث کم ھو کر 1201 فٹ پر آگئی ہے دریائے جہلم میں پانی کی کمی کی وجہ سے منگلا ڈیم میں پانی کی آمد کے مقابلے میں اخراج زیادہ کیا جارہا ہے ڈیم میں پانی کی آمد21ہزار 745کیوسک ھے اور ڈیم سے 30ہزارکیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے ڈیم انتہائی استعداد سے 41فٹ نیچے ھے درپش صورتحال کے باعث منگلا ڈیم کا مکمل بھرنا ناممکن ہو گیا ہے جبکہ دوسری طرف تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح  1544 فٹ تک پہنچ گئی ہے ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ ھے تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد1لاکھ 28ہزاد 800کیوسک جبکہ اخراج 1لاکھ کیوسک کیا جارہا ہے تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کا عمل بھی انتہائی سست رفتار ھے 

ای پیپر دی نیشن