جنوبی پنجاب اتائیت کا گڑھ ، نیم حکیم عام بیماریوں کو لاعلاج مرض میں بدلنے لگے 

Aug 24, 2021

ملتان(خصوصی رپورٹر)جنوبی پنجاب میں اتائیوں  کے کلینکس 15ہزار سے تجاوز کر گئے ہیں جبکہ انکے مقابلے میں  پرائیویٹ کوالیفائیڈ اور پروفیشنل ڈاکٹرز صرف 6500 ہیں ، ہزاروں اتائی ایلوپیتھک استعمال کر رہے۔سخت شرائط کے باعث پرائیویٹ علاج مہنگا  ہو گیا ہے، پی ایچ سی کی انتظامیہ نان پروفیشنل ہے۔تفصیل کے مطابق پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث اتائیت میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، ہومیو پیتھک اور حکمت سے منسلک ہزاروں افراد غیر قانونی طریقے سے ایلوپیتھک ادویات استعمال کررہے ہیں، کوالیفائیڈ ڈاکٹرز کو نوٹس جاری کرکے سخت شرائط عائد کی جارہی ہیں جس کے باعث کوالیفائیڈ ڈاکٹروں کا پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے ساتھ تنازع رہنے لگ گیا ہے ، بیماری پھیلانے والے اتائیوں کیلئے کوئی قانون سازی موجود نہیں ، اتائی کلینکس میں ایسی سٹیرائیڈ استعمال کی جاتی ہے جس سے گردے خراب ،ہیپاٹائٹس کی بیماریاں پھیل رہی ہیں، بانجھ پن کی شرح بڑھ چکی ہے ،مقامی ارکان اسمبلی اتائیت کی پشت پناہی کررہے ہیں۔ اتائی افراد اینٹی بائیو ٹک ادویات کے استعمال سے بھی نا واقف ہیں، ٹائی فائیڈ کے مریضوں کا علاج کرنے کے بجائے مزید بگاڑدیا جاتا ہے ،ہیلتھ کیئر کمیشن نے اتائیوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے جبکہ تمام سخت شرائط اور قانون وضابطے کوالیفائیڈ ڈاکٹرز پر عائد کررکھے گئے ہیں ،سخت شرائط کے باعث پرائیویٹ علاج مہنگا ہورہا ہے۔  حکمت اور ہومیو پر کوئی اعتراض نہیں لیکن یہ افراد ایلوپیتھک کا استعمال قانونی طور پر نہیں کرسکتے۔پنجاب ہیلتھ کیئر کمشن کے تحت کوالیفائیڈ ڈاکٹرز کی رجسٹریشن مکمل ہوچکی ہے اور لائسنس کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے ، ہیلتھ کیئر کمشن کی انتظامیہ نان پروفیشنل ہے جنہیں امراض اور علاج کے متعلق کچھ پتا نہیں۔ ایل ایچ وی اور نان کوالیفائیڈ سٹاف کلینک قائم کرکے خواتین کو بانچھ پن میں مبتلا کررہے ہیں۔ کرونا کے دوران اتائیوں اور پرائیویٹ لیبز کی چاندی رہی۔ جبکہ ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے غیر معیاری رپورٹس اور علاج کرنے والوں کی چیکنگ نہ کی جاسکی، کرونا کے باعث بیشتر افراد نزلہ ،زکام ،بخار اور دیگر امراض کا شکار ہوتے رہے ہیں جس پر بیشتر اتائی اور نان کوالیفائیڈ عملہ انہیں کرونا سے بچانے کی ادویات اور علاج کروانے کی آڑ میں لوٹتارہاہے ، ہزاروں غیر قانونی اتائیوں کے کلینکس کی چیکنگ اورکارروائی کا عمل رکا ہواہے اور بیشتر اتائیوں نے فیسوں میں اضافہ کرکے شہریوں کو لوٹنا شروع کر رکھا ہے

مزیدخبریں