لاڑکانہ(بیورورپورٹ) بارش متاثرین نے راشن اور سہولیات کی عدم فراہمی پر بلاول بھٹو اور وزیر اعلی کی گاڑی روک دی، بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کی گاڑی کو بارش متاثرین نے ڈی سی ہاوس کے باہر روکا جس پر وزیر اعلی سندھ گاڑی سے اتر آئے مظاہرین سے معلومات حاصل کیں۔ اس موقع پر متاثرین کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر نہ ٹینٹ دے رہے ہیں اور نہ ہی کھانا فراہم کیا جارہا ہے، ہمارے بچے اور خاندان کھلے آسمان تلے بھوکے بیٹھے ہیں ضلعی انتظامیہ ملنے کو ہی تیار نہیں، لاتعداد بیمار افراد کھلے آسمان تلے موجود ہیں ہماری مدد کی جائے، ڈپٹی کمشنر طارق منظور سے ملنے کے لیے دو دن سے باہر موجود ہیں لیکن وہ ملنے کو تیار نہیں، سہولیات کی عدم فراہمی سے ہمارے اپنے موت کے منہ مین جارہے ہیں جس پر وزیراعلیٰ نے مظاہرین کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ تمام بارش متاثرین کو ٹینٹ کھانا اور دیگر سہولیات فوری فراہم کی جائیں گی کسی بھی بارش متاثر کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا، ڈپٹی کمشنر فوری متعلقہ علاقوں کا دورہ کرکے ٹینٹ اور دیگر سہولیات فراہم کریں، بارش متاثرین کی شکایات پر کسی بھی کاروائی سے دریغ نہیں کروں گا سید مراد علی شاہ کی یقین دہانی پر مظاہرین مظاہرہ ختم کرتے ہوئے بلاول کے قافلے کو جانے دیا۔
ٹنڈو آدم/سانگھڑ (نامہ نگاران)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی نے ٹنڈوآدم اور سانگھڑ کا دورہ کیا وزیر اعلیٰ سندھ نے انتظامیہ کی طرف اسپیشل ریلیف ووکینشل ٹریننگ اسکول کیمپ کا دورہ کرتے ہوئے متاثرین کی خیریت دریافت کی ۔راستے میں متاثرین برسات نے وزیر اعلیٰ سندھ کے چالیس گاڑیوں پر مشتمل پروٹوکول کول قافلے کو روک لیا ۔مظاہرین سائیں سرکار کی گاڑی کے سامنے کھڑے ہوگئے اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا یقین دہانی پر مظاہرین نے گاڑی کا محاصرہ ختم کیا سائیں سرکار نے میڈیا کو کوریج سے روک دیا جبکہ کہ گورنمنٹ ڈگری شہید صبغت اللہ شاہ راشدی کالج ریلیف کیمپ کے متاثرین نے نواب شاہ سڑک کو بند کر کے احتجاج کیا مظاہرین کا کہنا تھاریلیف کیمپوں میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں مچھروں کی وجہ سے بچے بیمار ہو گئے ہیں صحت کی سہولیات میسر نہیں کالج انتظامیہ نے بجلی گیس پانی بند کردیا ہے راشن ٹینٹ مچھر دانیاں ابھی تک نہیں دی گئیں رات کو مچھروں اور دن کو مکھیوں نے زندگی اجیرن کر رکھی ہے جبکہ ڈی سی سانگھڑ ہاتھ پر ہاتھ رکھ بیٹھے ہیں حکومت سندھ نے ڈیڑھ کروڑ روپے کی رقم ڈی سی کوجاری کردی ہے مچھردانیاں اور ٹینٹ مہیا کیے نہ جانے مچھر دانیاں اور ٹینٹ کہاں جارہے ہیں ۔سیاسی بندر بانٹ کی جارہی ہے جبکہ غریب مر رہے ہیں ۔متاثرین نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ راشن ٹینٹ مچھر دانیاں اور دیگر سامان کی منصفانہ تقسیم کی جائے۔