اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)قومی کمیشن برائے حقوق نسواںکی چیئرپرسن محترمہ نیلوفر بختیار نے تاشقند، ازبکستان میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) خواتین کے فورم میں پاکستان کے وفد کی قیادت کی۔ ازبکستان کی چیئرمین سینیٹ محترمہ تنزیلہ نربائیفانیشنگھائی تعاون تنظیم (SCO) بین الحکومتی تنظیم کی بنیاد 15 جون 2001 کو شنگھائی میں رکھی گئی تھی۔ SCO اس وقت8 رکن ممالک چین، بھارت، قازقستان، کرغزستان، روس، پاکستان، تاجکستان اور ازبکستان پر مشتمل ہے، چار مبصر ریاستیں شامل ہونے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔فورم میں اپنے خطاب میں محترمہ نیلوفر بختیار نے اس تقریب کی میزبانی میں ازبکستان کے معزز اراکین پارلیمنٹ کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سب خواتین کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے اپنائے گئے تجربات اور حکمت عملیوں کو بانٹ کر ایک دوسرے کا ساتھ دینے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس میں ثقافتی تنوع بہت زیادہ ہے لیکن اس کے پاس ایک محبت بھرا اور معاون سماجی ماحول ہے۔چیئرپرسن نے مزید کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کی طرح ہمیں صنفی متوازن معاشرہ بنانے میں رکاوٹوں کا سامنا تھا لیکن ہمیں یقین ہے کہ خواتین کی ترقی کا ایجنڈا اب حکومت کے انسانی حقوق کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔ ہمارے پالیسی پلانرز خواتین کو ٹیم کے ضروری ارکان کے طور پر تسلیم کر رہے ہیں۔ جلد ہی ہم اس مرحلے پر پہنچ جائیں گے جہاں خواتین کو قومی ترقی کے لیے یکساں اہم کھلاڑی کے طور پر دیکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں کی کوششوں کے بعد خواتین اب ایک بہتر مقام سے لطف اندوز ہو رہی ہیں اور انہیں صحت، تعلیم اور سیاسی شرکت کے بہتر مواقع میسر ہیں۔ خواتین کی سیاسی شرکت نے کئی میلوں کا فاصلہ طے کیا ہے لیکن ہمیں ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ تیزی سے ابھرتی ہوئی انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ان کی معاشی ترقی کے لیے ایک نئی کھڑکی بھی کھول دی ہے
نیلو فر بختیار