بانی نیلا بٹ مجاہد اول

 ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی رہی ہے۔ بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا،  مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان عوامی لیڈر سیاست دان اور ہر دل عزیز باغ و بہار شخصیت کے مالک تھے۔ یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے جنھیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی۔یوم نیلہ بٹ سے منسوب تحریک آزادی آزاد کشمیر انہی کا اعزاز ہے۔ ان کے بارے میں ملکی و غیر ملکی مختلف کتب کے مصنفین و کالم نگار یوم نیلہ بٹ کے حوالے سے کیا رائے رکھتے ہیں ملاحظہ فرمائیے۔ رچرڈ سائمنڈ کا مشہو ر و معروف برطانوی شہرہ آفاق اخبار ''The Statesman" میں ایک مضمون چھپا جس سے بیرونی دنیا پر ظاہر ہوا کہ مسلح جدوجہد کے ’’بانی‘‘سردار محمد عبدالقیوم خان تھے اور اس کی ابتدا نیلا بٹ سے ہوئی تھی۔ 
 اخبار:  ''The Statesman"رچرڈ سائمنڈ، 24فروری 1948امریکہ کی سابق وزیر خارجہ میڈلن البرائیٹ کے والد جوزف کاربل کی شہراء آفاق کتاب Danger in Kashmir کے مطابق نیلہ بٹ کے مقام سے27 اگست 1947کو ایک جواں سال زمیندار محمد عبدالقیوم خان نے تحریک آزادی کا آغاز کیا۔ تحریک آزادی کشمیر کے حوالہ سے مسلم کانفرنس کے مثبت کردار کا تذکرہ پاکستان آرمی ہیڈ کوارٹر نے The Kashmir Compaign 1947-48کے نام سے مرتب کردہ ایک کتاب میں کیا ہے جس کے صفحات 52اور53پر ریاست میں مسلح جدوجہد کا ’’بانی‘‘سردار محمد عبدالقیوم خان صاحب کو ہی تسلیم کیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر رجمنٹ (مانسرچھاونی)کی تیار کردہ Azad Kashmir Regiment Volumمیں آزاد کشمیر رجمنٹ کے بانی کمانڈر سردار محمد عبدالقیوم خان ہی ہیں۔ جس کا ذکرلیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ کرنل کمانڈنٹ آزاد کشمیر رجمنٹ ضیاء اللہ خان نے مذکورہ کتاب کے ابتدائیہ میں بھی کیا۔
تحریک آزادی کشمیر کے حوالہ سے پیٹرون لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سردار ایف۔ ایس لودھی نے اپنے ایک آرٹیکل میں مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان کی مسلح جدوجہد کا ذکر کیا ہے۔ مولوی میر عالم خان غازی ملت سردار ابراہیم خان کی کتاب’’تاریخ آزادی کشمیر‘‘میں مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان کا بریگیڈ کمانڈر غازی اور پونچھ سیکٹرکمانڈر کے حوالہ سے ذکر موجود ہے۔
 ’’بریگیڈ کمانڈر غازی عبدالقیوم خان محاذ پونچھ آپ تحصیل باغ موضع مکھیالہ میں ڈھونڈ قریشی عباسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ جنگ عظیم میں مشرق وسطیٰ میں جنگی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ تحریک آزادی میں بمقام ہڈاباڑی آپ نے دس ہزار کے مجمع میں ڈوگرہ حکومت کے مظالم طشت ازبام کیے۔ آپ تحصیل باغ میں مجاہدین کی افواج کو ترتیب دے کر کھپدر، چڑالہ، نیلا بٹ وغیرہ محاذ پر ڈوگرہ فوج کا صفایا کرتے ہوئے باغ پہنچے اور باغ فتح پانے پر پونچھ محاذ میں شریک جہاد ہوئے۔ پونچھ میں عساکر اسلام کو باقاعدہ فوجوں میں ترتیب دے کر بڑی مستعدی،جانبازی اورحسن انتظام سے دشمن کا مقابلہ کرتے رہے۔ آپ نے سول نظام میں بھی حکومت کا ساتھ دیا۔ آپ کے رفیق کار پیر علی اصغر شاہ نے سول معاملات میں آپ کا بڑی حد تک ہاتھ بٹایا۔ آپ اور پیر صاحب کی کوششوں سے باغ سیکٹر کا سول انتظام قابل رشک تھا۔ تحصیل باغ کی مختلف اقوام کو اتحادی لڑائی میں پرو کر محاذ اور سول نظام میں ضبط اور خوش انتظامی پیدا کرنا اْن کے تدبر کی بین دید ہے۔ مجاہد اول عبدالقیوم خان افواج باغ بریگیڈ کمانڈر آپ کے اور آپ کی افواج کے جنگی کارنامے زندہ جاوید ہیں۔ آپ اپنی کارکردگیوں میں قابل صد تحسین و تبریک ہیں‘‘۔
نام کتاب: تاریخ آزادی کشمیر، نام مصنف: مولوی میر عالم خان ،سال :دسمبر1948،
8۔تحریک آزادی کشمیر کے حوالہ سے مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان کا ’’فتح کشمیر‘‘ نامی کتاب میں وار کونسل کے عنوان سے بطور سیکٹر کمانڈر باغ ذکر موجود ہے۔ ہل سرنگ اور معرکہ چڑالہ کے دوران تمام برادریاں، سید،ڈھونڈ، سدھن، نارمہ، مردیال، گکھڑ، قریشی، اعوان، منہاس مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان کی سربراہی میں عملی طور پر جہاد میں شریک ہوئیں۔ 
نام کتاب: فتح کشمیر، نام مصنف: ایم عبدالرحیم افغانی:1969
9۔سید احمد شہید بریلوی کی تحریک جہاد کے آخری قائد مولانا ابو سلیمان فضل الٰہی وزیرآبادی نے مارچ 1948 میں ’’جہاد کشمیر‘‘ کے عنوان سے ایک کتاب لکھی جس میں سردار محمد عبدالقیوم خان کو جہاد کشمیر کا ’’بانی‘‘ لکھا۔ 
نام کتاب جہاد کشمیر، نام مصنف مولانا ابو سلیمان فضل الہی وزیرآبادی، :1948، صفحہ نمبر:123
10۔سردار محمد ابراہیم خان کی سربراہی میں حکومت آزاد کشمیر نے’’آزاد کشمیر‘‘ کے نام سے ایک سہ روزہ اخبار کا اجراء کیا جس نے 29اکتوبر1948کو استقلال‘‘نمبر نکالا اس میں ’’آزاد کشمیر کا مجاہد اوّل‘‘ کے عنوان سے ایک مضمون جہاد کشمیر کے بانی کے طور پر سردار صاحب کا ذکر ہے۔ 
سردار عبدالقیوم خان 10 جولائی۔ 2015 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر ذی روح نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے لیکن بعض اموات ایسی ہوتی ہیں جو ان مٹ اثرات چھوڑ جاتی ہیں یہ بھی ایک ایسے ہی موت تھی۔وہ نہ پر ہونے والا خلا چھوڑ گئے آزاد کشمیر اور پاکستان بھر میں اپنے چاہنے والوں کو ہمیشہ کیلئے داغ مفارقت دے گئے۔

ای پیپر دی نیشن