لاہور (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویزالہی کے صاحبزادے مونسی الہی کے خلاف سرکاری ٹھیکوں میں کک بیکس اورگھپلوں کی انکوائری رپورٹ منظرعام پر آگئی۔ رپورٹ کے مطابق مونس الہی کرپشن اور منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔ انہوں نے اپنے فرنٹ مین عظمت حیات اور سیکرٹری سہیل اصغر کے ذریعے ٹھیکوں کی مد میں کک بیکس لیں۔ رپورٹ کے مطابق مونس الہی نے جولائی2022ءسے اپنے بنک اکاﺅنٹس میں ملکی وغیرملکی بھاری رقم جمع کرائی، مونس الہی نے جولائی2022ءکے بعد 72ملین روپے سے 384کنال سے زائد اراضی خریدی، خریدی گئی اراضی بظاہرکک بیکس اور رشوت کی رقم سے بنائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق چوہدری پرویزالہی کے وزیراعلی پنجاب بنتے ہی مونس الہی کے اثاثوں میں اضافہ ہوا۔ مونس الہی نے اپنے والد کے عہدے کاغلط استعمال کیا۔ مونس الہی نے گجرات میں پسندیدہ کنٹریکٹرزکو ٹھیکے دلوا کر رشوت وصول کی۔ مونس الہی کرپشن اورکرپٹ پریکٹسز اور منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاب کے رہنما و سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے احتساب عدالت میں اپنے خلاف عائد کردہ نیب الزامات کو اپنی آج کی ٹویٹ میں حقائق کے سراسر منافی اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خلاف نیب کی ایک فرضی رپورٹ لیک کی گئی ہے۔ جھوٹے الزامات کی واضح تردید میری انکم ٹیکس ریٹرنز سے ہوتی ہے جن میں تمام تر لین دین کا ریکارڈ‘ میرے مالی ذرائع اور منی ٹریل واضح طور پر موجود ہیں۔ تمام معاملات میں شفافیت کو اپنایا ہے اور یہ کوئی کیلبری فونٹ کی طرح کا جھوٹا اور غیر شفاف معاملہ نہیں ہے۔ نیب کے انویسٹی گیشن آفیسر نے عدالت میں اعتراف کیا ہوا ہے کہ اس نے تمام املاک کی خود چھان بین کی ہے اور اسے کہیں کسی بے قاعدگی کا کوئی ثبوت نہیں۔
مونس الٰہی/ رپورٹ