دہشتگردوں کا مقصد پاکستان، ایران کی سکیورٹی متاثر، مذہبی منافرت پھیلانا ہے: ایرانی سفیر 


اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) ایر ان کے سفیر ڈاکٹر رضا امیر ی مقد م نے کہا ہے کہ دہشتگردی دونوں ممالک شکار ہو رہے ہیں، دہشت گردوں کا نشانہ دونوں ممالک کی سیکورٹی کو متاثر کرناہے۔ ایران کے پاکستان میں تعینات سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم کا اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا تقریب کے انعقاد پر شکریہ ادا کرتا ہوں، میں پاکستان کے یوم آزادی کی ایک بار پھر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ دنیا بدل گئی ہے۔ کرونا وائرس نے دنیا کو تبدیل کر دیا۔ ریجنل کلچر نے دنیا کے سیاسی منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے۔ اس کے برعکس مغربی پروپیگنڈہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے جس پر پاکستان اور ایران مشترکہ کا وشیں کر رہے ہیں۔ ایران حکومت نے سابق سفیر کے دور میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا ہے۔ تاریخ واضح کرتی ہے کہ دونوں ممالک میں مماثلت ہے۔ بین الاقوامی فورمز پر بھی پاکستان اور ایران ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں۔ سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کو کچھ مشکلا ت کا سامنا ہے، میں ان مشکلات کو ختم کرنے کی کوشش کروں گا۔ دہشتگردی ایک بڑی مشکل ہے جس کا دونوں ممالک شکار ہو رہے ہیں۔ دہشت گردوں کا نشانہ دونوں ممالک کی سکیورٹی کو متاثر کرنا اور مذہبی منافرت ہے۔ انہوں نے کہا ہم دنیا میں انسداد منشیات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ایران دہشت گردی کا شکار ہے جس میں 17 ہزار ایرانی جاں بحق ہوئے ہیں۔ ہماری سالانہ 50 ملین برآمدات ہیں ہمیں بدترین پابندیوں کا سامنا ہے جس پر مناسب حکمت عملی سے قابو پایا ہے۔ 
ایرانی سفیر

ای پیپر دی نیشن