کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے بجلی بلوں میں بے تھاشہ اضافے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے باوجود مختلف ٹیکسز لگاکر بلوں میں بے تحاشہ اضافے نے عوام کو ذہنی مریض بنادیا ہے،مہنگائی اور بلوں میں ہوشربا اضافے سے ہر شہری پریشان ہے۔حکومت کا کام محض ٹیکس لگاکر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنا نہیں بلکہ ان کو صحت، تعلیم، امن اور صاف پانی سمیت زندگی کی بنیادی سہولیات دنیا بھی فرض ہے مگر حکومت کا سارا زور مختلف ٹیکس لگاکر عوام کی زندگی اجیرن بنانا ہے۔انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ عوام اور تاجر اب بھاری بل ادا نہیں کریں گے حکومت بھاری ٹیکس اور بجلی بلوں میں آئے روز اضافہ کرکے عوام،تاجروں اورصنعت کاروں کو سول نافرمانی کی طرف دھکیل رہی ہے۔آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر قرضہ لینے کی ظالمانہ شرائط کو قبول کرکے ملک و قوم کو گروی رکھ دیا گیا۔ اس وقت جب مہنگائی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر چلی گئی ہے، عوام کو دووقت کی روٹی بھی میسر نہیں ایسے میں بجلی کی قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ کیا جا رہا ہے۔ سفید پوش افراد کے لئے بلوں کی ادائیگی ناممکن ہے،بجلی بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمار، ٹیکس در ٹیکس سے صارفین کو بند گلی میں دھکیل دیا گیا ہے۔ کرائے کی دکانوں میں کاروبار کرنے والے تاجر کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔حکومت کی عوام دشمن ' تاجر دشمن پالیسیوں نے لوگوں کو ذہنی اذیت اور کرب میں مبتلا کردیا ہے۔حکومت کی جانب سے بجلی بلوں میں عائد کیے گئے نئے ٹیکس بلا جواز غیر قانونی ہیں عوام اب ایسے ظالمانہ ٹیکس اور بھاری بلوں کی ادائیگی نہیں کریں گے،یہ غنڈہ ٹیکس اور بھتہ خوری کی بدترین شکل ہے سابقہ اور موجودہ حکومت کی معاشی و اقتصادی ٹیم ناکامی سے دوچار ہو چکی ہے، تاجر برادری کا کاروبار پہلے ہی بدترین مہنگائی کی وجہ سے تباہ ہوچکا ہے ایسے میں بھاری بل ادا کرنا ان کیلئے ناممکن ہے۔صوبائی امیر نے پرزور مطالبہ کیا کہ نگراں حکومت بجلی بلوں میں بھاری ٹیکس اور سابقہ و موجودہ اضافہ فی الفور واپس لیکر تاجر برادری اور عوام کو ریلیف فراہم کرے بصورت دیگر جماعت اسلامی ہر فورم پر تاجر برادری،عوام کے احتجاج میں شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔
محنتی