کراچی(اسٹاف رپورٹر)گورنرہاﺅس کراچی کے باہر پریشان حال افراد کی مدد کیلئے لگائی گئی بیل آف ہوپ(امید کی گھنٹی)بج اٹھی، مدد کی آس میں یہ گھنٹی بجانے والے خاندان کے سربراہ نے دعوی کیا کہ کچھ دینے کے بجائے ہمیں دہشتگرد قراردیا گیا۔کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک غریب خاندان نے گورنرہاﺅس کے باہر لگی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کہ چھ روز سے یہاں بیٹھے ہیں،اندر سے فون کرکے موبائل بلائی گئی اور ہمیں دہشت گرد قرار دیا گیا۔شہری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیمار ہیں اور ان کا آپریشن بھی ہونا ہے، یہاں نوکری کی آس میں آئے تھے لیکن کسی قسم کی کوئی مدد نہیں کی گئی۔انہوں نے دعوی کیا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی جانب سے غریبوں کی مدد کیلئے لگائی جانے والی یہ گھنٹی ڈرامہ ہے، مجھے نوکری کا دلاسہ دیا گیا تھا لیکن کوئی مدد نہیں کی گئی۔شہری نے مزید کہا کہ، کلمہ پڑھ کر کہتا ہوں کسی کو یہاں سے راشن لےجاتا ہوا نہیں دیکھا،میرے بچے 6 روز سے یہاں بھوکے بیٹھے ہیں۔
گورنر ہاﺅس احتجاج
امید کی گھنٹی سے مایوس شہری کا گورنرہاﺅس کے باہراحتجاج
Aug 24, 2023