امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کے پہلے مباحثے میں شریک نہیں ہوئےلیکن ان کا ایک انٹرویو مباحثے سے چند منٹ قبل سوشل میڈیا پر نشر کیا گیا۔امریکی ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی میں ری پبلکن پارٹی کے پہلے مباحثے میں آٹھ امیدواروں نے حصہ لیا۔لیکن صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے حصول کے لیے سب سے پہلے سامنے آنے والے ڈونلڈ ٹرمپ اس مباحثے میں شامل نہیں تھے۔بدھ کو ری پبلکن مباحثے سے صرف پانچ منٹ قبل ٹرمپ کا ایک ریکارڈ شدہ انٹرویو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر نشر کیا گیا جو انہوں نے نشریاتی ادارے 'فاکس نیوز' کے سابق میزبان ٹکرکارلسن کو دیا تھا۔ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل امیدواروں کو غیر متعلقہ قرار دیا۔لگ بھگ 46 منٹ طویل اس انٹرویو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کیا انہیں ایک یا دو گھنٹے وہاں بیٹھنا چاہیے جہاں انہیں ممکنہ طور پر ان لوگوں کی جانب سے ہراساں کیا جائے گا جو صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے حصول کی دوڑ میں شامل ہونے کے اہل نہیں۔دوسری جانب مباحثے میں شریک تمام آٹھ امیدواروں نے مستقبل میں اپنے لائحہ عمل کو بیان کیا تو ساتھ ہی اس نکتے پر بھی زور دیا کہ پارٹی کو اب 2024 کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ سے آگے بڑھ جانا چاہیے۔ٹرمپ نے انٹرویو کے دوران 'فاکس نیوز' کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کیا انہیں اس چینل پر جانا چاہیے جس کا رویہ خاص طور پر ان کے ساتھ دوستانہ نہیں۔انہوں نے اس انٹرویو میں کچھ مخالف امیدواروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جن میں ریاست آرکنسا کے جنوری 2023 تک گورنر رہنے والے ایسا ہاچِنسن شامل ہیں۔ٹرمپ نے انہیں انٹرویو میں 'بے ہودہ' قرار دیتے ہوئے مثال دی کہ انہیں اور ریاست نیو جرزی کے سابق گورنر کریس کریسٹی جیسے افراد کو مباحثے کے اسٹیج پر نہیں ہونا چاہیے۔ کریس کریسٹی 2010 سے 2018 کے درمیان ریاست نیو جرزی کے گورنر رہ چکے ہیں۔واضح رہے کہ ایسا ہاچِنسن اور کریس کریسٹی دونوں ہی ماضی میں سابق صدر پر تنقید کرتے رہے ہیں اور دونوں ہی یہ کہہ چکے ہیں کہ ٹرمپ کو صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں نہیں ہونا چاہیے۔