مبارک ثانی کیس: فیصلے سے متنازعہ پیراگراف ختم کرنے پر مذہبی جماعتوں نے یوم تشکر منایا

 لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار + خبر نگار) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی اپیل پر سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کو  علماء کی آراء کے مطابق درست کرنے کے فیصلے پر یوم تشکر منایا گیا۔ مختلف مساجد میں خطباء نے اپنے خطاب میں کہا کہ قادیانی اسلام کے باغی ہیں اس لیے ان کے خلاف سن 74ء میں آئینی فیصلہ ہوا تھا لیکن سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں جو چیز شامل کی تھی اس پر قوم  میں اضطراب تھا اور دلائل کے ساتھ گفتگو کے بعد متنازعہ پہلو کو حذف کرنے کی فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام اور علماء یہاں مولانا فضل الرحمن، مولانا تقی عثمانی اور دیگر مذہبی رہنماؤں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ چیف جسٹس کی جانب سے بھی اپنے فیصلے کو حذف کرنے کا اعلان بھی خوش آئند قرار دیتے ہیں۔ علماء کرام نے اس موقع پر عوام کو مبارکباد دی۔ جے یوآئی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان نے سنانواں شہر میں بڑی ختم نبوت کانفرنس اور یوم تشکر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر یہ حق کی فتح ہے، مبارک ثانی کیس کے ملزمان کی سزا کا تعین بھی ہونا چاہئے۔ مینار پاکستان میں 7 ستمبر کو عظیم الشان یوم یوم فتح کے طور پر  ایک عظیم الشان ختم نیوت کانفرنس ہوگی جس میں مولانا فضل الرحمن مستقبل کے لائحہ  عمل کا اعلان بھی کریں گے۔  عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی اپیل پر ملک بھر میں یوم تشکر منایا گیا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی، سیکرٹری جنرل لاہور مولانا علیم الدین شاکر، مولانا عبدالنعیم، پیررضوان نفیس، مولانا محبوب الحسن طاہر، مولانا اشرف گجر، مولانا عبدالواحدقریشی، مولانا زبیر جمیل، مولانا خا لد محمود، مولانا سمیع اللہ، مفتی عبدالقوی ودیگر نے خطبات جمعہ میں چیف جسٹس آف پاکستان اور بنچ کے فاضل ججوں کی طرف سے قادیانی مبارک ثانی مقدمہ میں نظرثانی میں غلطی تسلیم کرنے‘ فیصلہ کو درست کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ علامہ ہشام الہٰی ظہیرکی ہدایت پر جمعیت اہلحدیث کے زیر اہتمام اہلحدیث مساجد میں مبارک ثانی (قادیانی)کیس میں قابل اعتراض پیرے حذف کرنے پر یوم تشکر منایا گیا۔ جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمعیت اہلحدیث پاکستان علامہ ہشام الہٰی ظہیر کا کہنا تھا اس کیس میں دینی جماعتوں سمیت اسلامی نظریاتی کونسل کا کردار قابل تحسین ہے، سبھی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان باوجود تحفظات کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتی ہے۔ مولانا عبدالستار خان نیازی ٹرسٹ کے سربراہ اور جمیعت علماء  پاکستان کے سینئر نائب صدر علامہ شبیر قادری نے ٹاؤن شپ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ کا فیصلہ قادیانیت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ عقیدہ ختم نبوت آفاقی اور خدائی قانون ہے، کوئی مائی کا لال تبدیل نہیں کر سکتا۔ قادیانی مبارک ثانی مقدمے کی نظر ثانی میں رہ جانے والی غلطیوں کا عدالت عظمیٰ نے اعتراف کر کے امت مسلمہ کے عقیدے کی ترجمانی کی ہے۔ یہ عقیدہ پوری امت کے لیے اتحاد و یگانگت کی بنیاد ہے۔ قادیانی سیاسی، سماجی اور دینی ہر محاذ پر شکست سے دو چار ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار یوم تشکر کے حوالے سے زعمائے احرار نے خطبات جمعۃ المبارک اور اپنے اپنے بیانات میں کیا۔ قائد احرار سید محمد کفیل بخاری، نائب امیر حاجی عبداللطیف خالد چیمہ ودیگر نے کہا کہ ربوہ برانڈ ارتداد دم توڑ جائے گا اور دنیا کے آخری کنارے تک قادیانیوں کا تعاقب جاری رکھا جائے گا۔ جماعت اہلحدیث پاکستان کے امیر مولانا حافظ عبد الغفار روپڑی نے جامعہ القدس چوک دالگراں میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سپریم کورٹ کے فاضل ججوں کے بنچ کی طرف سے مبارک ثانی کیس سماعت میں غلطی تسلیم کر کے ملک کو بہت بڑے فتنے سے بچا کر محب اسلام ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے سے مسلم امہ کے اصولی موقف، قانونی رائے پر تسکین ہوئی ہے۔ حالیہ فیصلے سے امت مسلمہ آقائے دو جہاں کی بارگاہ اقدس میں سرخرو ہوئی۔ جماعت اہل سنت پاکستان کے سربراہ علامہ سید مظہر سعید کاظمی، ناظم اعلی پیر خالد سلطان قادری، نائب امیر الحاج محمد حنیف طیب، نائب ناظم اعلی ڈاکٹر حمزہ مصطفائی، چیف آرگنائزر الحاج احسان الحق، سپریم کونسل کے ممبر وسیم ممتاز ایڈووکیٹ و دیگر رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں سپریم کورٹ کی جانب سے نظر ثانی کی درخواست پر ترمیمی فیصلے پر خیرمقدم کیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ متنازعہ پیرا گراف کو حذف کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر قوم کو مبارک باد دیتے ہیں۔ الحمد اللہ، جماعت اسلامی نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا ہے کہ ہم حرمت رسول پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے سربراہ اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا: مبارک ثانی کیس کے فیصلے سے متنازعہ پیراگراف کے حذف سے اسلام اور پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش ناکام ہو گئی۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ اور مرکزی قائدین علامہ سید ساجد علی نقوی، پیر ہارون گیلانی، پیر عبدالرحیم نقشبندی، مفتی گلزار نعیمی، ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی شاندار اور عشقِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے لبریز جدوجہد پر خراج تحسین پیش کیا اور مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تازہ فیصلے اور اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ پاکستان شریعت کونسل اور اسلامی جمہوری اتحادکے رہنماؤں نے سپریم کورٹ کے مبارک ثانی کیس کی تمام قابل اعتراض اور متنازعہ شقوں کو حذف کرنے اور مقدمہ ٹرائل کورٹ میں بلا تفریق چلانے کے  فیصلہ کو خوش آئند اور قابل ستائش قرار دیا۔ مفتی محمد اویس ایوبی اور دیگر ہنماؤں نے اپنے ایک بیان میں اراکین پارلیمنٹ کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے بیک زبان ہو کر بغیر کسی سیاسی تفریق کے اس فیصلے کے خلاف آواز بلند کی۔

ای پیپر دی نیشن