اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)مسلسل بدلتی ہوئی عالمی معیشت میں معاشی ترقی کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو مربوط کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔ ان ٹیکنالوجیز کا استعمال پاکستان کے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو بہت بہتر بنا سکتا ہے ایک ایسا اقدام جو ملک کی اقتصادی ترقی اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔موجودہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب اب بھی بہت کم ہے جو ٹیکس نظام کی خامیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ حکومت کو اپنے ٹیکس وصولی کے نظام میں انقلاب لانا چاہیے، تعمیل کو فروغ دینا چاہیے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنا کر معاشی ترقی کو آگے بڑھانا چاہیے۔ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے نسٹ میں آئی سی ٹی پروجیکٹس اور سسٹمز کے جنرل مینیجر عاصم جاوید نے روشنی ڈالی کہ بہتر ٹیکس انتظامیہ ان اہم طریقوں میں سے ایک ہے جس سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو بڑھا سکتی ہیں۔ ڈیجیٹل ٹولز جو انسانی غلطی کو محدود کرتے ہیں اور کارروائیوں کو ہموار کرتے ہیں ان میں خودکار ٹیکس پروسیسنگ اور الیکٹرانک فائلنگ سسٹم شامل ہیں۔ٹیکس دہندگان کے لیے الیکٹرانک سسٹمز اور خودکار طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ریٹرن فائل کرنا آسان لگتا ہے تاکہ ٹیکس کے درست اور مستقل تخمینے اور حسابات کو یقینی بنایا جا سکے۔