لاہور (عدنان فاروق/ اویس قریشی/ میاں علی افضل) ٭.... ڈاکٹر طاہر القادری کے استقبال کیلئے ہونیوالے جلسے میں مینار پاکستان میں 3بڑے سٹیج بنائے گئے۔ ٭.... جلسہ میں ہر طرف پاکستان کے جھنڈے لہراتے رہے۔ ٭.... جلسہ میں ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں 50رکنی وفد نے شرکت کی۔ وفد میں شامل ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی اور رہنما بھی سیاست نہیں ریاست بچاﺅ کی ٹوپیاں پہنے نعرے لگاتے رہے۔ ٭....مینار پاکستان نوجوانوں کی جانب سے تبدیلی کے نعروں سے گونجتا رہا۔ ٭....مینار پاکستان کے اندر اور باہر 10بڑی سکرینیں لگائی گئیں تھیں۔ ٭....جلسہ میں شریک تمام جماعتوں کے رہنماﺅں نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر یکجہتی کا اظہار کیا۔ ٭....ڈاکٹر رحیق عباسی ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن نے سٹیج پر بیٹھے تمام سیاسی و مذہبی رہنماﺅں سے فرداً فرداً ہاتھ ملایا۔ ٭....جلسہ میں ہندو، سکھ، عیسائی برادری کے رہنماﺅں اور کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ ٭....ڈاکٹر طاہر القادری کے استقبال کے لئے آئے نوجوان بھنگڑا ڈالتے رہے۔ ٭.... ملی نغموں کے ساتھ قومی پرچموں کو لہرایا جاتا رہا، پرچموں کی بہار بہت دلکش منظر پیش کر رہی تھی۔ ٭....طاہر القادری کے سٹیج پر پہنچنے پر آسمان رنگ برنگے غباروں سے بھر گیا، خطاب سے پہلے بڑی تعداد میں کبوتروں کو آزاد کیا گیا۔ ٭.... سٹیج پر طاہر القادری کی آمد کے ساتھ جدید ہتھیاروں سے لیس جوانوں نے مکمل کنٹرول سنبھال لیا۔ ٭.... طاہر القادری کیلئے بلٹ پروف شیشے سے بنی سپیشل نشست تیار کی گئی۔ ٭.... طاہر القادری کی جانب سے اپنے خطاب سے قبل بشیر بلور کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ ٭.... طاہر القادری کو بلٹ پروف گاڑی میں مینار پاکستان لایا گیا، ان کی اپنی سکیورٹی کے ساتھ پنجاب پولیس بھی ان کی سکیورٹی پر مامور رہی۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کی ہدایت پر ڈپٹی کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں وفد نے جلسے میں شرکت کی۔ ایم کیو ایم کے وفد میں رضا ہارون، حیدر عباس رضوی، فیصل سبزواری، ڈاکٹر صغیر احمد، وسیم اختر سمیت دیگر شامل تھے۔ ایم کیو ایم کے رہنماﺅں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کا نظریہ قائد تحریک الطاف حسین کے نظریہ سے ملتا جلتا ہے۔ جلسے کیلئے 15ہزار پولیس اہلکار تعینات تھے جبکہ شرکا کو چار مقامات پر تلاشی کے بعد پنڈال میں داخل ہونے دیا گیا۔ پنڈال میں داخلے کیلئے چار انٹری پوائنٹ رکھے گئے۔ ڈی سی او لاہور نور الامین مینگل اور ڈی آئی جی آپریشنز رائے طاہر نے مینار پاکستان کا دورہ کرکے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔ جلسے میں پشاور میں خودکش دھماکے اور بشیر بلور کی شہادت پر مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی۔ اقلیتی رہنما منور چاند اور سونیتا ملہوترا جبکہ سکھوں کے رہنماﺅں سردار رنجیت سنگھ اور سردار بلیندر سنگھ نے سٹیج پر آکر ڈاکٹر طاہر القادری سے اظہار یکجہتی کیا۔ تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہاکہ انتظامیہ کی طرف سے قافلوں کو مینار پاکستان جلسے میں آنے سے روکنے کیلئے مختلف مقامات پر رکاوٹیں ڈالی گئیں جبکہ شرکاءپر لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔ ٭....ڈاکٹر طاہر القادری نے سوا دو گھنٹے تک خطاب کیا۔ ٭....ڈاکٹر طاہر القادری نے جب پولیس کی تنخواہیں زیادہ کرنے کی خواہش کی تو کئی پولیس اہلکاروں نے اسکی تائید کر دی۔ سٹیج پر ساڑھے 12بجے نماز ظہر ادا کی گئی۔ ٭....موبائل نیٹ ورک کے سگنلز کا مسئلہ رہا۔ ٭....جمعیت علمائے پاکستان نیازی کے وفد نے ڈاکٹر امجد چشتی کی قیادت میں شرکت کی جبکہ شیعہ رہنما عبدالخالق اسدی اور افضل حیدری بھی شرکی ہوئے۔ ٭.... میوزک کے غیرضروری استعمال پر سٹیج پر موجود ایک بزرگ نے اعتراض کیا۔ ٭....کمسن بچی تعبیر فاطمہ نے جذباتی خطاب کیا۔