بھارت وولر بیراج پر تعمیراتی کام بند کرے ورنہ مذاکراتی عمل متاثر ہو سکتا ہے٬ پاکستان

 نئی دہلی(کے پی آئی ) پاکستان نے بھارت سے کہا ہے کہ شمالی کشمیر کے تلبل جہاز رانی یا وولر بیراج پروجیکٹ پرتعمیراتی کام بند کر دےا جائے۔ پاکستان نے خبردار کیا کہ اگر نئی دہلی نے پروجیکٹ پر ازسرنو شروع کئے گئے تعمیراتی کام کو فوری طور پر نہ روکا تو اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان جاری مذاکراتی عمل متاثر ہوسکتا ہے۔ رےاستی اخبار کے مطابق شمالی کشمیرکے بارہمولہ ضلع میں واقع تلبل جہاز رانی پروجیکٹ جسے وولر بیراج پروجیکٹ بھی کہا جاتا ہے کے معاملے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک بار پھر اختلافات ابھر کر سامنے آ گئے ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان اس متنازعہ پروجیکٹ پر نئی دہلی میں 27اور28مارچ 2012ءکو ہوئے مذاکرات کے بعد اس پر تعمیراتی کام کو روک دیا گیا تھا۔اس دوران حال ہی میں پروجیکٹ پرتعمیراتی کام کو دوبارہ بحال کرنے کی خبریں منظر پر آگئیں، جن کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے پاکستان نے بھارت کو سختی کے ساتھ تعمیراتی کام فوری طور رو ک دینے کےلئے کہا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ انڈس واٹر ٹریٹی اور پاکستانی بجلی و پانی کی وزارت کے کمشنر مرزاآصف بیگ نے اس سلسلے میں اپنے بھارتی ہم منصب ارنگا ناتھن کوباضابطہ طور پر ایک خط ارسال کیا ہے جس میں انہیں وولر بیراج پروجیکٹ پر تعمیراتی کام کو دوبارہ بحال کرنے پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا ہے ۔ مرزا آصف بیگ نے خط میں لکھا ہے کہ 27اور28مارچ کو اس متنازعہ پروجیکٹ پربھارت اور پاکستان کے درمیان ہوئے مذاکرات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ نئی دہلی اسلام آباد کو اس معاملے پر اضافی تکنیکی تفاصیل فراہم کرےگی۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں اس بات پر مفاہمت ہونے کے باوجود بھارت نے اضافی تکنیکی معلومات یا تفاصیل فراہم کئے جانے سے قبل ہی پروجیکٹ پر تعمیراتی کام ازسرنو شروع کردیا ہے جو کہ مفاہمتی اور مذاکراتی عمل کے قواعد کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے پہلے ہی شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں زیر تعمیر کشن گنگا بجلی پروجیکٹ کا معاملہ بین الاقوامی عدالت تک پہنچایا ہے اور یہ کیس زیر سماعت ہے۔

ای پیپر دی نیشن