لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے امریکہ کی جانب سے امیر جماعت الدعوہ حافظ سعید اور مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمن مکی کے سر کی قیمت مقرر کرنے کے خلاف دائر درخواست پر وزارت خارجہ کو آخری موقع دیتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ حافظ سعید کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ امریکہ نے بغیر کسی قانونی جواز کے حافظ سعید اور انکے ساتھی حافظ عبدالرحمن مکی کے سر کی قیمت تیرہ ملین ڈالر مقرر کر رکھی ہے۔ حافظ سعید اور انکی جماعت دہشت گردی کی کسی کارروائی میں ملوث ہے نہ ہی امریکہ نے اس حوالے سے کوئی ثبوت فراہم کئے مگر اسکے باوجود دونوں مذہبی رہنماؤں اور پاکستانیوں کے سر کی قیمت مقرر کر دی گئی جو کہ پاکستانیوں کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ کارروائی ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پاکستانی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے تفصیلات طلب کر رکھی ہیں لہذا جواب داخل کرنے کے لئے مزید وقت فراہم کیا جائے۔