اسلام آباد (محمد نواز رضا) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیراعظم محمد نواز شریف کو ایک خط لکھا ہے جس میں انکی توجہ نیو بے نظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ پراجیکٹ کی تعمیر میں تاخیر کی طرف مبذول کرائی ہے، اس سے نہ صرف منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوجائیگا عوام کے اضطراب میں اضافہ بڑھ جائیگا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اپنے 23 جنوری‘ 5 مئی‘ 6 مئی اور 8 مئی 2014 ء کے اجلاسوں میں کام کی سست روی اور اس سے متعلقہ امور کا سخت نوٹس لیا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 23 جنوری 2014ء کو اس منصوبے کے بارے میں پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کیا ہے۔ یہ بات باعث تشویش ہے کہ منصوبے کا 80 فیصد کام مکمل ہو گیا ہے اس منصوبے پر 85 بلین روپے خرچ ہوچکے ہیں لیکن سڑکوں کے ذریعے رسائی نہ ہونے‘ پانی کے عدم دستیابی اور بجلی کی عدم فراہمی کے باعث یہ ائرپورٹ زیراستعمال نہیں ہوسکا۔ یہ منصوبہ نظرثانی شدہ تخمینے کے تحت اصل لاگت سے 3 گنا 95 ارب میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 9 دسمبر 2014 ء کو اپنے چیمبر میں ایوی ایشن‘ مواصلات کے محکموں کے سیکرٹریوں‘ پلاننگ و ڈویلپمنٹ کے نمائندوں اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کو بلایا۔ انہوں نے پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔ پہلے ہی کمیٹی ایشوز اٹھا چکی ہے۔ یہ بات میرے لئے باعث حیرت ہے کہ ان ایشوز کو حل کرنے کیلئے معقول پیشرفت نہیں ہوئی۔ حکومت پنجاب نے نئے ائرپورٹ کو شاہ پور ڈیم سے پانی کی فراہمی کی کمٹمنٹ کی تھی لیکن ابھی تک یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ وعدہ کی تکمیل کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب کی سطح پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ یا جنگی بنیادوں پر اس کا متبادل حل تلاش کیا جائے۔
نیو بے نظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ سے متعلق خورشید شاہ کا وزیراعظم کو خط
Dec 24, 2014