برلن (بی بی سی+ آن لائن) ڈریسڈ میں اسلام مخالف ریلی میں ساڑھے 17 ہزار متعصب افراد شریک ہوئے۔ انتظام اسلام مخالف یورپی تنظیم ’پیگیڈا‘ (پیٹریاٹک یورپیئنز اگینسٹ اسلامائزیشن) نے کیا تھا۔ اس تنظیم کا دعویٰ ہے کہ جرمنی پر ایک لحاظ سے مسلمانوں اور دیگر تارکینِ وطن سے قبضہ کرلیا ہے۔ ڈریسڈ شہر میں 10 ہفتے سے ایسے مظاہرے ہو رہے ہیں۔ شرکا شہر کے مشہور سیمپر اوپیرا ہاؤس کے باہر جمع ہو کرسمس کے گیت گاتے رہے جبکہ مقررین نے اپنی تقاریر میں یورپ میں تارکینِ وطن اور پناہ کے طالب افراد کی آمد جیسے مسائل کو اجاگر کیا۔ ریلی کے شرکا نے جرمنی کے قومی پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ میڈیا کے خلاف جانبدارانہ رویہ اپنانے کے الزامات لگاتے ہوئے نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے رہنما لٹز بیچمین کا کہنا تھا کہ جرمنی تارکِ وطن کے لیے نہیں ہے۔ اسلام اور امیگریشن مخالف احتجاج کے جواب میں ڈریسڈن میں ایک اور ریلی بھی نکالی گئی جس میں چار ہزار افراد شریک ہوئے۔ جرمنی میں حکومت پیگیڈا کی سرگرمیوں کی مخالفت کرتی ہے اور حال ہی میں ملک کے وزیرِ انصاف و قانون ہیکو ماس نے اس تنظیم کو جرمنی کیلئے باعثِ شرمندگی قرار دیا ہے۔ خیال رہے جرمنی میں اس سال پناہ گزینوں کی تعداد میں دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں خاصا اضافہ ہوا ہے اور اسکی وجہ شامی پناہ گزینوں کی جرمنی آمد کو قرار دیا جاتا ہے۔ ادھر جرمن فیڈریشن آف انڈسٹری کے صدر الرچ گریلو نے اسلام مخالف ریلیوں کی مذمت کی ہے۔