واہ کینٹ (صباح نیوز) وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کی مانیٹرنگ خود وزارت داخلہ کر رہی ہے، آپریشن میں مزید تیزی لائی جائے گی واہ کینٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری نثار کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن تمام جماعتوں کی مشاورت سے شروع کیا گیا۔ 28 اگست کو ایم کیو ایم نے ہی آپریشن کا مطالبہ کیا تھا۔ وزارت داخلہ آپریشن کی خود مانیٹرنگ کررہی ہے۔ آپریشن میں مزید تیزی لائی جائے گی ۔ متحدہ اور پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کو تیار ہیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملکی حالات میں بہتری آئی ہے۔ 2013ء اور آج کے کراچی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ دو سال قبل کوئٹہ سنسان شہر ہوا کرتا تھا۔ آج نوے فیصد پنجابی بلوچستان اور کوئٹہ واپس آچکے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم سے رینجرز کی تفتیش کی رپورٹ ان کے پاس ہے۔ کیس پر زیادہ بات نہیں کریں گے تاہم جو بھی ہوگا، قانون کے مطابق ہوگا۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ خبرنگار خصوصی) وزارت داخلہ کی جانب سے رینجرز سندھ کو فراہم کردہ بجٹ کی جاری کی جانے والی تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے سال 2013-14ء میں رینجرزکو7ارب 64کروڑ روپے سے زائد اور 2014-15ء میں8ارب 51کروڑ روپے سے زائد دیئے گئے جبکہ سال2015-16ء کیلئے 9ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ سندھ حکومت کی طرف سے سال 2013-14ء میں 2ارب 22کروڑ روپے سے زائد فراہم کئے گئے، جس میں سے انٹرنل سکیورٹی ڈیوٹی الائونس کی مد میں 1245.853ملین، آپریٹنگ اخراجات کیلئے 862.668 ملین روپے تھے جبکہ فزیکل اثاثوں پر 17.150 ملین، مرمتی وبحالی کے کام کے لئے 68 ملین اور شہداء پر 32.400 ملین خرچ ہوئے۔ سال 2014-15ء میں2ارب 58کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ دیا گیا، جس میں سے انٹرنل سکیورٹی ڈیوٹی الائونس پر 1685.476 ملین، آپریٹنگ کے حوالے سے 750.166ملین، فزیکل اثاثوں پر 102.682ملین، ریپیئر اینڈ مینٹیننس پر 35.050 ملین اور شہداء پر 9.500ملین روپے خرچ کئے گئے۔ رواں مالی سال 2015-16ء کیلئے سندھ حکومت نے 2ارب 44کروڑ روپے سے زائد کی رقم فراہم کی ہے، جس میں سے انٹرنل سکیورٹی ڈیوٹی الائونس کی مد میں 1698.180ملین، آپریشنز پر700.393 ملین، فزیکل اثاثوں پر9.409 ملین اور ریپیئر اینڈ مینٹیننس پر40.135 ملین خرچ ہوئے۔