فلسطین میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر روکی جائے‘ سلامتی کونسل میں قرارداد منظور‘ امریکہ غیر حاضر

نیویارک+ مقبوضہ بیت المقدس (نوائے وقت رپورٹ+ اے ایف پی+ آن لائن) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطین میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کی قرارداد منظور کرلی۔ غیرملکی خیبر ایجنسی کے مطابق سلامتی کونسل نے کہا کہ اسرائیل، فلسطین میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر روکے۔ امریکہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ چار ممالک کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے حق میں 14 ملکوں نے ووٹ دیا۔ امریکہ غیرمعمولی طور پر غیر حاضر رہا۔ 8 سالوں میں سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ پر پہلی مرتبہ اقدام اٹھایا گیا۔ اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینسن نے تنقید کرتے ہوئے کہا حکومت کو توقع تھی امریکہ اس شرمناک قرارداد کو ویٹو کردیگا۔ اس سے قبل اقوام متحدہ میں مصر کی جانب سے غربِ اردن میں اسرائیلی بستیوں کی مزاحمت میں مجوزہ قرارداد پر ووٹنگ مصر کی ہی درخواست پر اس وقت ملتوی کردی گئی تھی جب نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاملے میں مداخلت کی۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے بتایا کہ اسرائیل نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم سے اس سلسلے میں رابطہ کیا تھا۔ مصری قرارداد میں اسرائیل سے کہا گیا تھا کہ وہ نئی بستیاں بنانا بند کرے کیونکہ یہ غیرقانونی ہیں۔ امریکہ نے کئی بار اقوام متحدہ میں اسرائیل کی حمایت کی اور اسے ایسی مزاحمتی قراردادوں سے بچایا ہے۔ تاہم خیال کیا جا رہا تھا کہ اوباما انتظامیہ اس پالیسی پر عمل نہ کرتے ہوئے اس قرارداد کو منظور ہونے دینگے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سلامتی کونسل سے کہا تھا کہ وہ اس قرارداد کو روک دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد اسرائیل کو مذاکرات میں کمزور کرتی ہے اور اسرائیلیوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ ادھر مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات کی اور انکے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ اس معاملے پر غور کریگی تاہم مصر کی جانب سے قرارداد واپس لینے پر چار دوسرے ممالک نے تنبیہ کی۔ نیوزی لینڈ، وینزویلا، ملیشیا اور سینی گال نے کہا ہے کہ وہ اس قرارداد کو پیش کرنے کا اپنا حق برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد جمعہ اور ہفتہ کی شب رات 12 بجے ووٹنگ شروع کی گئی۔ علاوہ ازیں یہودی شرپسندوں کی جانب سے مسجد اقصی اور حرم قدسی کی مسلسل بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز 17 یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں داخل ہو کر مذہبی رسومات کی ادائیگی اورعبادت کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میںیہودی مختلف ٹولیوں کی شکل میں باب السلسلہ اور باب المغاربہ سے مسجد اقصی میں داخل ہوئے۔ واضح رہے گزشتہ ہفتے 33 اسرائیلی فوجی قبلہ اوّل میں داخل ہوئے تھے۔ ادھر اسرائیل کے داخلی سلامتی کے ادارے’شاباک‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پولیس نے صہیونی فوجیوں اور تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں 20 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ حراست میں لئے گئے تمام فلسطینیوں کا تعلق مزاحمتی تنظیم ’حماس‘ کے ساتھ بتایا جاتا ہے۔ دوسری طرف اسرائیل کی سپریم کورٹ نے مقبوضہ بیت المقدس میں رہائش پذیر ایک فلسطینی خاندان کے ملکیتی مکان کو 10 سال بعد یہودی آباد کاروں کے حوالے کرنے کا انوکھا فیصلہ صادر کیا ہے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ نے فیصلے میں حکم دیا کہ پرانے بیت المقدس میں عقبہ الخالدیہ کے مقام پر واقع فلسطینی شہری احمد صب لبن کے مکان کو دس سال تک ان کی ملکیت میں رکھا جائیگا۔ اسکے بعد یہ مکان یہودی آباد کاروں کو دیا جاسکے گا اور اس میں مقیم فلسطینیوں کو جبرا ًگھر سے نکال دیا جائیگا۔اسرائیلی وزیراعظم نے سلامتی کونسل میں ہونے والی ووٹنگ پر تنقید کرتے کہا ہے کہ امریکہ سے ویٹو کرنے کو کہا تھا۔ اقوام متحدہ اور امریکی انتظامیہ سے تعلقات بہتر ہونے کی توقع ہے۔ سلامتی کونسل میں امریکی سفیر سمانتھا پاور نے کہا کہ قرارداد امریکی پالیسیوں کے عین مطابق تھی اسلئے ویٹو نہیں کیا، دو قومی ریاست اور بستیوں کی تعمیر کی حمایت ساتھ ساتھ نہیں کر سکتے۔ فلسطین نے قرارداد کی منظوری کو یوم فتح قرار دیا ہے۔ ترجمان فلسطینی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد اسرائیل کیلئے بہت بڑا دھچکا ہے۔ سمانتھا پاور نے کہا کہ قرارداد میں زمینی حقائق بیان کئے گئے ہیں۔ نئی بستیوں کی تعمیر سے اسرائیلی سکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔ٹرمپ نے امریکہ کی ووٹنگ سے غیر حاضر ہونے پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں کہا 20جنوری کے بعد حالات مختلف ہونگے

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...