خیبر ایجنسی(صباح نیوز) جمرود اور باڑہ میں پولیو ویکسین سے بچوں کی مبینہ ہلاکت کے بعد خیبر ایجنسی میں انسداد پولیو مہم روک دی گئی۔ ایجنسی سرجن، پی اے خیبر اور بریگیڈئیر سعید متاثرہ بچوں کے گھروں میں گئے اور ان کے والدین کو مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کرائی گئی جبکہ ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف نے فیصلہ کیا ہے پولیو سے بچائو کے قطروں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ ختم ہونے تک مہم بند رہے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق گزشتہ روز جمرود اور باڑہ میں مبینہ پولیو ویکسین سے دو بچے جاں بحق اور 9 کی حالت بگڑ گئی تھی جنہیں ہسپتال میں علاج کے بعد فارغ کیا گیا تھا۔ اسی دن سے پولیو ویکسین اور قطروں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ شروع ہوا تھا۔ اس بات کو پیش نظر رکھ کر ڈبلیو ایچ او اور محکمہ صحت نے پانچویں روز خیبر ایجنسی میں انسداد پولیو مہم غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی اور اس کے ساتھ ساتھ ایجنسی سرجن، پولیٹکل ایجنٹ خیبر اور بریگیڈئیر سعید مرنے اور دیگر متاثر ہونے والے بچوں کے والدین سے ملنے کے لئے ان کے گھروں میں گئے اور ان کو یقین دہانی کرائی کہ پوری طرح تحقیقات کی جائے گی۔ انہوں نے والدین سے ہمدردی اور تعزیت بھی کی۔ پولیٹیکل ایجنٹ خیبر خالد محمود نے بتایا کہ وہ جاں بحق بچوں کے ورثاء کی مالی مدد کرینگے لیکن فرانزک نتائج آنے کا انتظار ہے۔