افغانستان: سابق سفیر عبدالسلام ضعیف حملے میں بچ گئے، چیک پوسٹ پر دھاوا، 11 پولیس اہلکار ہلاک

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک حملے میں طالبان دور کے پاکستان میں سفیر ملا عبدالسلام ضعیف محفوظ رہے جبکہ ان کا گارڈ ہلاک ہو گیا۔ فورسز کی چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں 11 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ افغان سکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف حصوں میں کارروائیوں کے دوران 18 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیاہے۔ننگرہار میں ڈرون حملے میں شدت پسند تنظیم داعش کے دو ارکان ہلاک ہوگئے۔افغان میڈیا کے مطابق حکام نے بتایا کہ طالبان دور کے سفارت کار ملا عبدالسلام ضعیف دارالحکومت کابل کے ضلع بلگرام میں اپنے گھر کے قریب ہونے والے ایک حملے میں محفوظ رہے۔ملا عبدالسلام ضعیف کے ایک قریبی دوست نے بتایا عمومی طور پر ملا ضعیف مغرب اورعشاءکے وقت نماز کیلئے مسجد جاتے ہیں اورحملہ آوروں نے بظاہر اسی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ حملہ آوروں کی فائرنگ سے ان کا ایک محافظ ہلا ک ہوگیا۔ابھی تک کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ افغان حکومت کی حامی جنگجو ملیشیا کے ایک عسکریت پسند نے گولیاں مار کر اپنے پانچ ساتھیوں کو ہلاک کر دیا۔ شمالی صوبہ قندوز میں ضلعی انتظامی افسر ہدایت اللہ امیری نے بتایا کہ عسکریت پسند نے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کر کے اپنے سوئے ہوئے ساتھیوں کو ہلاک کیا۔ حملے کے بعد عسکریت پسند اپنے ساتھیوں کا تمام اسلحہ لے کر جائے واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ کابل میں وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ملک کے مختلف حصوں میں کارروائیوں کے دوران 18عسکریت پسند ہلاک اور16زخمی ہوگئے۔ان کارروائیوں میں بھاری مقدار میں اسلحہ اورگولہ بارود برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیاہے۔صوبہ ننگرہار میں امریکی جاسوس طیارے کے حملے میں شدت پسند تنظیم داعش کے 2جنگجو ہلاک ہو گئے۔صوبہ فرح میں طالبان نے چیک پوسٹ پر حملہ کرکے 11 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔ حملہ آور جاتے ہوئے پولیس اہلکاروں کے ہتھیار اور دیگر ضروری سامان بھی ساتھ لے گئے۔ ادھر افغان تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ داعش نے صوبہ ننگرہار کے ضلع پچر و آگام کے 45 دنوں کے محاصرے میں 230 مکانوں کو تباہ کیا اور ان میں سے زیادہ تر کو جلا ڈالا۔سرکاری فیکٹ فائنڈنگ مشن کے مطابق اس مدت میں 4000 سے زیادہ خاندانوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔

ای پیپر دی نیشن