دفاعی طور پر مضبوط، معاشی میدان میں پیچھے رہ گئے، سیاسی جماعتیں ذاتی مفادات سے بالا ہو کر لائحہ عمل بنائیں: بنائیں شہباز شریف

لاہور(خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ایکسپو سنٹرمیں یوم قائداعظم کے حوالے سے ’’قائد کا خواب تعبیر بنا پنجاب‘‘ کے موضوع پر خصوصی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی عظیم خدمات کو زبردست اندا ز میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح ؒکی قیادت میں بر صغیر کے مسلمانوں نے عظیم جدوجہد کی، جس کے نتیجے میں ہمیں آزاد خطہ نصیب ہوا اور آج ہم یہاں بانی پاکستان بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ہمیں اس بات کا بھی جائزہ لینا ہوگا کہ ہم نے قائدؒ کی فرمودات پر کہاں تک عمل کیا اور قیام پاکستان کے مقاصد کے حصول میں کہاں تک کامیاب ہوئے ہیں؟ 23 مارچ 1940کو لاہور میں قیام پاکستان کی تاریخی قرارداد منظور ہوئی او راس موقع پر سندھی، پٹھان، پنجابی، بلوچ، شیعہ، سنی اور ہر مکتبہ فکر کے ا فراد ایک مقصد کے حصول کے لئے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوئے اور اس اجلاس میں بھارت کے ایسے علاقوں سے بھی لوگ آئے جو پاکستان کا حصہ نہیں بنے،یہ وہ جذبہ تھا جو ہمارے آبائواجداد نے قیام پاکستان کے وقت دکھایا اور قیام پاکستان کے مقاصد کے حصول کیلئے بھی ہمیں اسی جذبے سے کام کرنا ہو گا- ہمارے آبائو اجداد نے اپنے گھر بار اس لئے چھوڑے تھے اور جانوں کی قربانیاں دیں تھی کہ وہ ایک علیحدہ وطن میں باوقار طریقے سے نئی زندگی کا آغاز کریں گے۔ ہمیں اپنا محاسبہ کرنا ہے کہ گزشتہ 70سالو ںمیں ہم نے کہاں تک قیام پاکستان کے مقاصد حاصل کئے ہیں۔ پاکستانی قوم بڑی بہادر ہے اور اس نے چیلنجز اور بحرانوں کا مقابلہ بڑی بہادری سے کیاہے۔ ملک کو بد ترین سیلاب او ر زلزلوں کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے او ران قدرتی آفات سے بے پناہ مالی و جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم قوم نے ان بحرانوں کے دوران مثالی اتحاداور یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور ملک کو بحرانوں سے نکالا۔ جب ہمسایہ ملک نے نیوکلیئر میزائل بنائے تو ہماری قوم نے بھی اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے جرات مندانہ فیصلے کئے۔آج پاکستان نیوکلیئر طاقت ہے او ردشمن ہماری طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ ہم دفاعی طور پر مضبوط ہیں لیکن معاشی میدان میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ وہ ممالک جو ہم سے کئی پیچھے تھے وہ آگے نکل گئے ہیں۔ 1960کی دہائی میں جنوبی کوریا پاکستان سے پیچھے تھا آج ہم سے آگے ہے، بنگلہ دیش جسے بوجھ سمجھا جاتا تھا اس کی برآمدات پاکستان سے زیادہ ہیں۔اللہ تعالی نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے لیکن ان وسائل سے پوری طرح فائدہ نہیں ا ٹھایا گیا۔ پاکستان کی اس حالت کی ذمہ دار اشرافیہ ہے، جس نے قومی وسائل کی لوٹ مار سے ملک کو معاشی طور پر کمزور کیا۔جاپان، جرمنی، ترکی اور چین کی مثالیں بھی ہمارے سامنے ہیں، جنہوں نے محنت کر کے تیز رفتاری سے ترقی کا سفر طے کیا۔ میں ناامید نہیں ہوں ہماری قوم باصلاحیت ہے، اگر وہ کسی کام کے کرنے کا عزم کر لے تو کوئی پہاڑ اور سمندر راہ میں حائل نہیں ہوسکتا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ ساڑھے 4سالوں میں پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے ا نتھک محنت کی ہے۔ محمدنوازشریف کی قیادت میں توانائی بحران کے خاتمے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات بار آور ثابت ہوئے ہیں۔ کوئلے، گیس، سولر، ہائیڈل اوردیگر ذرائع سے توانائی کے بڑے منصوبے مکمل کئے گئے ہیں جن سے ہزاروں میگاواٹ بجلی سسٹم میں آئی ہے۔ ماضی میں کوئی ایسا میگا پراجیکٹ نہیں جو مقررہ مدت میں کرپشن سے پاک مکمل کیا گیاہو، ہم نے ملک میں کرپشن فری کلچر کوفروغ دیاہے اور توانائی سمیت ترقیاتی منصوبے، اعلیٰ معیار، شفافیت کے سا تھ ریکارڈ مدت میں مکمل کئے گئے ہیں۔ نوجوان ہمارا قیمتی سرمایہ او رپاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔پاکستان کی تیزرفتار ترقی کے لئے انہیں ترقی کا انجن بنانا ہوگا۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی نے ہماری روز مرہ زندگی کو متاثرکیا - معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا -ہزاروں پاکستانیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں، ان قربانیوں کے باعث پاکستان کو امن نصیب ہواہے-انہوںنے کہاکہ ہم نے برطانیہ سے آزادی ضرور حاصل کی ہے لیکن ہم ابھی تک معاشی طو رپر محکوم ہیں، اس کی وجہ یہی ہے کہ ہم نے قائد ؒ و اقبال ؒ کے افکار پر عمل نہیں کیا اور قومی وسائل کو ضائع کیا-اب ہمیں ایک جامع پلان طے کر کے ماضی کی غلطیو ں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھناہے اور ترقی کا سفر طے کرنا ہے یہ مقصد صرف تقریروں اور علامہ اقبال کے اشعار پڑھنے سے حاصل نہیں ہوگا بلکہ اس کے لئے اخلاص کے ساتھ محنت کے ساتھ کام کرنا ہوگا-محنت، امانت اور دیانت کے سنہری اصول اپنائے بغیر ہم اپنی منزل کبھی حاصل نہیں کرسکتے۔ وقت آگیاہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ذاتی مفادات سے بالا ترہوکر ایک ناقابل تبدیل لا ئحہ عمل طے کریں او راس پر عملدرآمد یقینی بنائیں-جرنیل، ججز، سیاستدان، بیوروکریٹ، تاجر، اساتذہ، سائنسدان اور معاشرے کے تمام طبقات کو قومی تعمیر کے عمل میں حصہ لینا ہوگا او رمل بیٹھ کر نیا عمرانی معاہد ہ طے کرنا ہوگا۔ کامیابی اور منزل کے حصول کایہی واحد راستہ ہے۔ آئیں مل کر پاکستان کو خود انحصاری اور معاشی آزادی کی منزل سے ہمکنار کریں او ریہ منزل اتحاداو راتفاق سے ہی حاصل کی جا سکتی ہے او رمجھے قوی امید ہے کہ پاکستان اپنی منزل ضرور حاصل کرے گا۔ شہبازشریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال، یوم قائدؒ اور کرسمس کی تقریبات کے سکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شہباز شریف نے یوم قائدؒ اور کرسمس کی تقریبات کیلئے فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے فول پروف سکیورٹی انتظامات کئے جائیں۔ یوم قائدؒ اور کرسمس کی تقریبات کے حوالے سے وضع کردہ سکیورٹی پلان پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ انہوںنے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ سے بڑھ کر کوئی اور ترجیح نہیں ہو سکتی۔ چرچوں، مارکیٹوں، بازاروں اور پارکوں کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے اورضرورت کے مطابق اضافی نفری بھی تعینات کی جائے۔ دشمن پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہے۔ پولیس اورقانون نافذ کرنے والے ادارے د شمن کے مذموم عزائم ناکام بنانے کیلئے ہمہ وقت چوکس رہیں۔ شہباز شریف نے مہمند ایجنسی میں افغانستان سے دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...