امریکا کا خلامیں ہتھیاروں کی تنصیب پر دوبارہ غور شروع

واشنگٹن /ماسکو:امریکی کانگریس نے ایک بار پھر خلا میں ہتھیاروں کی تنصیب پر غور شروع کردیا ۔ خلا میں موجود بیلسٹک میزائل سسٹم دنیا میں کہیں بھی کسی بھی ایٹمی میزائل حملے کو ناکام بناسکے گا ۔روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے سرد جنگ کے دوران خلا میں بیلسٹک میزائل کی تنصیب کا پروگرام شروع کیا گیا تھا .جسے بعد میں بند کردیا گیا تاہم اب کانگریس نے اس پروگرام پر دوبارہ غور شروع کردیا ہے اور پینٹاگون سے کہا ہے کہ وہ اس کے امکانات کا جائزہ لے ۔پروگرام کے مطابق خلا میں ان بیلسٹک میزائل کی تنصیب کا مقصد دنیا میں کہیں بھی ایٹمی میزائل حملے سے قبل سے اسے ناکام بنانا ہے ۔دوسری جانب سائنس دانوں نے اس پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے اسے دنیا کے لیے خطرناک اور ناقابل عمل قرار دیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ اس کے لیے زمین سے قریب خلا میں تقریباً1664 سیٹلائٹ لانچ کرنا پڑیں گے ۔ اس پر تقریبا ایک سو ارب ڈالر سے زائد اخراجات آئیں گے ۔

ای پیپر دی نیشن