اسلام آباد(آن لائن) آکسفورڈ اکنامک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان غیر قانونی سگریٹ کی ایشیا میں سب سے بڑی مارکیٹ بن چکا ہے ،حکومت کی جانب سے ملک میں تمباکو نوشی کی روک تھام کیلئے مرتب کی گئی پالیسی سے سگریٹ نوشی کے عادی افراد کی تعداد میں کمی نہیں ہوئی ۔ پاکستان میں سالانہ 8ارب سے زائد سگریٹ خریدے جاتے ہیں جس میں سے تقریبا 5ارب سگریٹ قانونی لسٹڈ کمپنیاں فروخت کرتی ہیں جبکہ 3ارب سے زائد سگریٹ غیر قانونی طورپر تیار کرنے والی کمپنیاں فروخت کرتی ہیں، یوں قانونی طور پر 56فیصد سگریٹ فروخت ہو رہی ہیں جبکہ 40فیصد سے زائد غیر معیاری سگریٹس فروخت کی جارہی ہیں۔رپورٹ کے مطابق غیرقانونی طور پر سگریٹ تیار کرنے والی کمپنیاں انڈر انوائسنگ یا دیگر طریقوں سے ٹیکس ریونیو میں 43ارب روپے اور سیلز ٹیکس کی مد میں 15ارب روپے سے زائد ہڑپ کرجاتی ہیں۔