اسلام آباد (خبر نگار) وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ این ایچ اے کو کمیشن مافیا سے پاک کردیاگیاہے اور ای بلنگ، ای ٹینڈرنگ اور ای بڈنگ سسٹم شروع کردئیے گئے ہیں۔ وزارت مواصلات نے ہر سال بجٹ کے انتظار کی بجاے ٔخود انحصاری کی پالیسی پر گامزن ہے۔ بجٹ کے انتظار سے سالانہ ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار تھے اس لئے اب اپنا ریونیو جینریٹ کیاجائے گا۔ پی ٹی آئی حکومت نے نیا پاکستان کے تصور کو آگے بڑھاتے ہوئے ملک کی حالت سدھارنے کا عزمکرلیاہے۔ ’’ہمارا پاکستان بدلے گا‘‘کا نعرہ لے کر آگے بڑھیں گے۔ عوام الناس خاص کر شاہرات پر سفر کرنے والوں میں یہ شعور بیدار کیاجائے گا۔ انہوں نے ایک خصوصی نشست میں کہا کہ پاکستان ہمارا پیاراملک ہے اور یہ تمام ملکی شاہرات ہماری اساس ہیں، ان کی حفاظت ، تعمیر و مرمت ہم سب کی زمہ داری ہے۔ بلڈ اوپریٹ اینڈ ٹرانسفر (BOT)کلچر کو فروغ دیا جائے گا۔ ملک بھر میں نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویزکے شاہراتی نیٹ ورک کو چار سال میں بڑھایاجائے گا۔ 2200روزگار کے مواقع پیدا کئے جاچکے ہیں اور مزید مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ مزید یہ کہ چترال گلگت بلتستان کو سی پیک میں شامل کرنے کے لئے چین پاکستان مشترکہ مشاورتی کونسل سے معاملات شروع کر دیئے گئے ہیں۔ ہر سال پی ایس ڈی پی کا انتظار نہیں کیا جائے گا ، ملک میں اب سیاسی بنیادوں پر کو ئی سٹرک نہیں بنے گی ۔ ایسی پالیسیوں کو اپنایاجائے گا جو ملک و قو م کے مفادات میں ہو نگی۔ خاص کر این ایچ ے کو ایک منافع بخش ادارہ بنایاجاے ٔ گا۔سڑکوں کی کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دیاجائے گا اور عالمی سطح پر ملک کے اچھے تشخص کو اجاگر کیا جائیگا۔ انھوں نے کہا کہ وزارت مواصلات کے اندر احتساب کا عمل شروع کردیاگیاہے۔ معلومات تک رسائی کیلئے ایک ایپ شروع کردی گئی ہے جس میں تمام جاری و بند منصوبوں کی تفصیلات دستیاب ہیں۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر ایک کمپلینٹ سیل قائم کردیاگیاہے۔ روڈ یوزرز کی سہولت کیلئے موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے تعاون سے آگاہی کا انتظام کیاگیاہے جسمیں سڑکوں کی بندش، مظاہروں یا موسمیاتی حالات بارے بتادیاجاتاہے۔ احتساب ،کفایت شعاری اور بہترین حکمرانی کو مدنظر رکھتے ہوے ٔ وزارت کے تمام ذیلی اداروںنے کل 3721.72ملین روپے کی بچت کی ہے۔ملک بھرمیں قبضہ مافیا سے 20974 ایکٹر اراضی واگزار کرالی گئی ہے۔