نئے پاکستان اور چیف جسٹس سے انصاف کی امید ہے راجہ ارشد کی گرفتاری سے لاتعداد خدشات نے جنم لیا: راجہ عثمان

نیلسن (نمائندہ خصوصی) نئے پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی امید لگائے بیٹھے ہیں خدارا ہمیں انصاف دیا جائے۔ مشہور زمانہ قتل کیس ملک فہد قتل میں گرفتار راجہ ارشد کے بیٹے راجہ عثمان اور ان کے وکیل اعجاز احمداور قریبی عزیز دوست راجہ دلشاد کی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس اور وزیراعظم پاکستان سے انصاف کی اپیل کی انھوں نے کہا کہ راجہ ارشد کی گرفتاری سے لاتعداد خدشات اور تحفظات نے جنم لیا ہمیں آن کی گرفتاری پر اعتراض ہے اور احتجاج کرتے ہیں ہم بے قصور ہیں اور انصاف کے طلبگار ہیں انھوں نے حکومت پاکستان اور چیف جسٹس سمیت بیرسٹر فہد ملک کی فیملی کو اصل قاتلوں تک پہنچانے میں مکمل تعاون و مدد کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ دونوں خاندانوں کی تباہی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کھٹیرے میں کھڑا کرنا ہو گا جنہوں نے ان کے معصوم بچوں کے سروں پر ظلم ناانصافی کے پہاڑ گرائے انہیں قرار واقعی سزا ملنی چاہیے اعجاز احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ وہ انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق حکومت پاکستان سے راجہ ارشد کے لیے انصاف چاہتے ہیں ایک شخص جو شرافت سے اپنی زندگی گزار رہا ہو اپنے بچوں کے مستقبل کی خاطر محنت مزدوری کر رہا ہو اسے بلاوجہ دہشت گردی کے قانون کے تحت جیل میں دھکیل دینا کسی صورت قبول نہں اعجاز احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ راجہ ارشد اور اس کا خاندان ایک معزز شہری ہیں۔ یاد رہے کہ بیرسٹر فہد کو اسلام آباد میں قتل کر دیا گیا تھا جس میں راجہ ارشد نعمان کھوکھر راجہ ہاشم کو ملزم قرار دیا گیا اس فیصلے کے خلاف راجہ ارشد کے صاحبزادے راجہ عثمان نے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن