کابل: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 4 ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں کابل پہنچے ۔جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی اور دیگر سے ملاقات کی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی صدارتی محل میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات بہتر بنانے سمیت دیگر اہم علاقائی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جب کہ افغان صدر نے افغان امن عمل کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام دونوں ممالک اور خطے کے لیے بہتری کا موجب ہوگا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کابل کا دورہ مکمل کرنے کے بعد تہران روانہ ہوگئے۔ جہاں وہ اعلیٰ ایرانی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔
وزیر خارجہ چار ملکی دورے کے دوران افغانستان اور ایران کے بعد چین اور روس کی قیادت کے ساتھ بھی دو طرفہ تعلقات، خطے کے امن و استحکام، سرمایہ کاری اور باہمی تجارت کے فروغ پر بات کریں گے۔
شاہ محمود قریشی کی قیادت میں پاکستانی وفد نے افغان وفد سے بھی ملاقات کی جس کی قیادت وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کر رہے تھے۔ اس موقع پر سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور وزارت خارجہ کے حکام بھی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ تھے۔
روانگی سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اکیسویں صدی کو ایشیا کی صدی بنانا ہے تو امن و استحکام اس کی بنیادی شرط ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی سوچ مثبت و تعمیری ہے اور ہم خطےکو ترقی کی دوڑ میں آگے لے جانا چاہتے ہیں۔