ریلوے کرایہ میں اضافہ لیکن گینگ مین بدنصیب!

مکرمی! ریلوے حادثات کے تسلسل سے خائف عوامی مسافروں کی اکثریت پرائیویٹ بسوں کی طرف چلی گئی ہے بمقابلہ ریلوے سفر بسیں ٹائم کی زیادہ پابند۔ بہترین حالت میں حادثات سے محفوظ ہر جگہ بکثرت موجود ہیں مزید برآں بس مالکان ریلوے کی ناکامی کیلئے ریلوے حکام بالا کو رشوت کی پیش کش بھی کرتے ہیں۔ ریلوے پاکستان ریڑھ کی اہمیت کا حامل ادارہ ہے اس کی بیس کے قریب شعبے سب خرچ کرنے والے اور صرف ریل گاڑی کمانے والی ہے اور یہ گاڑی گینگ مین کے پیٹ کے اوپر سے گزرتی ہے جو روزانہ 50 من کے قریب ٹریک کا پتھر کھودتا اور خشک کر کے دوبارہ پیک کرتا ہے۔ واحد رزق حلال کھانے والا یہ جانور نما انسان جسے انسان نظر آنا میسر نہیں جو اکثر بھوکا ہونے کے باوجود اللہ کا شکر گزار اور بااخلاق ہوتا ہے۔ باریں حال اس بدبخت کو گورنمنٹ کی منظور کردہ تنخواہ 17½ ہزار کی بجائے 14ہزار ہی دی جاتی ہے اور عملہ کی کمی کے باعث کام ڈبل لیا جاتا ہے۔ (محمد اسحاق غازی‘ مغلپورہ)

ای پیپر دی نیشن