انٹرنیشنل مارکیٹ میں موجود گی کیلئے ایس او پیز پر عملدرآمد ناگزیر، راحیلہ تاجور 

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) کورونا وبا کے دوران تجارت اور سامان تجارت کی نقل و حمل کے شعبے میں اہم تبدیلیاں آ رہی ہیں۔نئے حالات میں ان احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا تجارتی عمل میں ہر مرحلے پر لازمی تصور ہو گا۔سرکاری اور نجی شعبے کے نمائندوں سمیت ماہرین نے اس امر کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ورچول ورکشاپ ’کورونا وبا کے دوران تجارتی پروٹوکولز‘ کے دوران اپنی گفتگو میں کیا۔ ورکشاپ کا اہتمام وزارت تجارت کے تحت پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ کامرس (پی آئی ٹی سی)کے اشتراک سے کیا گیا۔پی آئی ٹی سی کی ڈائریکٹر جنرل راحیلہ تاجور نے اس موقع پر کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں موجود رہنے کے لیے تجارت اور تجارتی سامان کی نقل و حمل کے شعبوں میں احتیاطی تدابیر کی پاسداری لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خوش آئندامر ہے کہ نجی اور سرکاری شعبوں سے تعلق رکھنے والے ادارے اس ضمن میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار اور تجارت، دونوں شعبوں میں کام کرنے والے افراد کے کا تحفظ انتہائی اہم ہے۔انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر، جنیوا سے تعلق رکھنے والے خمراج رام فل نے الیکٹرونک توثیق کے عمل کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کی بدولت مویشیوں وغیرہ کی خریدوفروخت کا عمل محفوظ بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں رسک مینجمنٹ ٹولز کو تجارتی عمل کا حصہ بنانا چاہئے۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے وبا کے مختلف اثرات کا اطاطہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اثرات صحت، معیشت اور غذائی بحران کا ایک مجموعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس کی پیداوار سے لے کر انہیں محفوظ بنانے کے تمام عمل کو اب حفظان صحت کے نئے معیارات سے گزرنا پڑے گا۔محمود گروپ آف انڈسٹریز کے ایم انیس خواجہ نے زور دیا کہ ہمیں اس پہلو پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ وبا کے دوران زرعی شعبے میں ماحولیاتی تحفظ اور پائیداری کے پہلو نظر انداز نہ ہو جائیں۔ 

ای پیپر دی نیشن