اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)وفاقی وزیر بیرسٹر ڈاکٹر فروغ نسیم اور ان کی ٹیم نے انتھک محنت کرکے مجموعی طورپر 18 بلز اور 16 آرڈیننس کی تیاری اور چھان بین کی، وفاقی وزارت قانون وانصاف نے سال 2020میں قانون سازی کے حوالے سے جہاں کئی دیگر شعبوں میں کامیابیاں سمیٹیں وہاں خواتین اور بچوں کے حقوق کے حوالے سے قانون سازی کے لئے بھی متعدد ایکٹ اور آرڈیننس کا نفاذ کیا گیا۔ وزارت قانون وانصاف کی طرف سے آئین سازی کے حوالے سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق 2020میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے قانون سازی کرکے نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔وزارت قانون کے ترجمان کے مطابق وزارت کی جانب سے متعدد بلوں کا مسودہ تیار کرکے پارلیمنٹ بھجوایا گیا جہاں منظوری کے بعد باضابطہ آئین بن گئے۔ وزارت کی جانب سے بھجوائے گئے اہم بلز میں انفورسمنٹ آف ویمن پراپرٹی رائٹس ایکٹ 2020 بھی شامل ہے جو ان معاملات میں خواتین کو بدسلوکی سے بچانے کے لئے قانون سازی کا ایک اہم حصہ ہے ۔یہ قانون خواتین کو ورارثت کا حق دینے اور ان کی جائیداد پر غیرقانونی قبضے کے خلاف دادرسی کا آئینی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اس قانون میں محتسب کو خواتین کو وراثت اور جائیداد کے مکمل مالکانہ حقوق فراہم کرنے کا مکمل اختیار دیا گیا ہے۔اسی طرح لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ایکٹ 2020 کی منظوری بھی وزارت کا اہم کارنامہ ہے۔