اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی )امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی غریب مکائو مہم کے تحت آئی ایم ایف کی تابعداری جاری ہے اور ایک دفعہ پھر بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ قرضے مؤخر کروانا مسئلے کا حل نہیں، معیشت کو سود سے پاک اور استعمار کے شکنجے سے آزاد کرانے کی ضرورت ہے۔ ملک دوراہے پر کھڑا ہے، عوام کو گھسے پٹے نظام سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایماندار قیادت کا انتخاب کرنا ہو گا۔ پتا لگایا جانا چاہیے کہ چینی، آٹا، پیٹرول کے بحرانوں سے ملک کو کتنے ارب کا نقصان ہوا۔ مردم شماری میں کراچی کی عوام کے ساتھ دھوکا ہوا۔ان کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔ گوجرانوالہ کے بعد پنجاب کے دیگر شہروں میں مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف بھرپور جلسے کیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ قرضے چند ماہ کے لیے مؤخر کروانا مسئلے کا حل نہیں بلکہ معیشت کو اسلامی اصولوں پر ڈھالنا ہو گا اور اسے استعمار کے شکنجوں سے آزاد کروانا ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی آئی ایم ایف سے قرضوں کی اگلی قسط کے حصول کے لیے بات چیت ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی کا ایک اور طوفان آئے گا کیوںکہ حکمران بے چون و چراں آئی ایم ایف کی شرائط قبول کرنے کے لیے تیار بیٹھی ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ مہنگائی کے طوفان نے پہلے ہی عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے ۔اب لوگ میں ظالم حکمرانوں کے مزید ظلم سہنے کی سکت نہیں رہی۔ جماعت اسلامی کی مہنگائی، بے روزگاری اور سودی معیشت کے خلاف تحریک کے دوسرے فیز کا آغاز گوجرانوالہ سے کر رہے ہیں جس کے بعد پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی جلسے ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ڈھائی سال میں قومی خزانے کو اربوں ڈالرکا نقصان ہو چکا ہے۔ اس بات کا پتا لگایا جانا چاہیے کہ آٹا، چینی، پیٹرول، ادویات اور دیگر سکینڈلز میں معیشت کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور یہ پیسہ کن کی جیبوں میں گیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے اس کا ہاتھ غریب کی جیب میں جب کہ پائوں اس کی گردن پر ہے۔