اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ بہتر ہے ریلوے کو بند کر دیا جائے۔ ریلوے چالیس پینتالیس سال سے ملک کا پیسہ کھانے میں مصروف ہے۔ ادارے کا خسارہ بہت بڑا ہے۔ ریگولرائزیشن حل نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی سے چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے بدھ کو وزارت ریلوے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وفاقی وزیر سے ملاقات میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران سی پیک منصوبے کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ ملاقات کے دوران ریلوے کو جد ید خطوط پر استوار کرنے اور ایم ایل ون منصوبے کے حوالے سے باہمی امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ایم ایل ون ان کے نزدیک ملک کا اہم تر ین منصوبہ ہے۔ ملاقات کے دوران وزیر ریلوے کے سپیشل اسسٹنٹ غلام دستگیر بلوچ اور دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے۔ وزیر ریلوے نے بتا یا کہ پاکستان ریلوے کا مسقتبل ایم ایل ون منصوبے سے جڑا ہوا ہے۔ ایم ایل ون منصوبے سے ڈیڑھ لاکھ افراد کو بالواسطہ اور بلا واسطہ روزگار کے مواقع فراہم ہونگے۔ وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی سے وفاقی وزیر سانئس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری اور نیشنل ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے ریکٹر جنرل (ر) خالد اصغر نے وزارت ریلوے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ فواد چوہدری نے نئی وزارت ملنے پر مبارکباد دی۔
ریلوے 45 سال سے پیسہ کھانے میں مصروف‘ بہتر ہے بند کر دیں: اعظم سواتی
Dec 24, 2020