لوٹ کا پیسہ کام نہیں آتا، بچوں کو جھوٹ بولنا پڑرہا ہے: عمران

Dec 24, 2020

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حرام کی کمائی کا راستہ اختیار کرنے والے سیاست دان آج عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں۔ جن سیاستدانوں نے غلط راستے سے پیسہ بنایا ان کے کسی کام نہ آیا، لوٹ کے پیسے کا کوئی فائدہ نہیں یہ کسی کام نہیں آتا، بچوں کو اپنے اپنے باپ کی چوری بچانے کے لیے جھوٹ بولنا پڑ رہا ہے، کبھی ہسپتال جارہے ہیں، کبھی ملک سے باہر بھاگے جارہے ہیں۔ اسلام آباد پولیس لائنز میں پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قوم کی جان و مال کی حفاظت ہونے تک قوم ترقی نہیں کرسکتی۔ فوج سرحدوں کی محافظ اور پولیس شہریوں کی محافظ ہوتی ہے۔ چاہتا ہوں قوم پولیس کو پسند کرے۔ سمجھتا ہوں پولیس کو ملنے والی تنخواہ کافی نہیں ہے۔ اس معاملے پر حفیظ شیخ سے بات کروں گا۔ مہنگائی کے لحاظ سے تنخواہیں کم ہیں۔ جیسے جیسے معیشت بہتر ہوگی، تنخواہوں میں اضافہ کریں گے۔ جب تک ملکی آمدنی نہیں بڑھتی، قوم کو کچھ صبر کرنا ہوگا۔ بادشاہ نہیں، وزیراعظم ہوں، تنخواہ بڑھانے کے لئے وزیر خزانہ سے پوچھنا پڑتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے  وزیراعظم ہاؤس کے 60 سے 70 فیصد اخراجات کم کئے ہیں۔ پانچواں مہینہ ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے۔ وزیراعظم نے اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کو ہیلتھ کارڈ دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ ان کی تنخواہ پنجاب پولیس کے برابرکرنے پر غور کریں گے۔ وزیراعظم  عمران خان نے کہا ہے کہ فوج سرحدوں کی اور پولیس اندرون ملک شہریوں کی محافظ ہوتی ہے، جب تک جان و مال کی حفاظت نہیں ہوتی قوم ترقی نہیں کرتی۔ غلامی کے دور میں انگریز کی پولیس تھی تو انگریز پولیس سے غلط حرکتیں کراتا تھا، لوگوں کو دباتا تھا، حقوق سلب کرتا تھا، پولیس سے لوگوں کو خوف تھا لیکن اسی انگریز کے اپنے ملک میں پولیس ایسی نہیں تھی بلکہ ان کے اپنے ملک میں پولیس شہریوں کی دیکھ بھال کرتی تھی اور شہری ان کو اپنا سمجھتے تھے لیکن کیونکہ انہوں نے ہمیں غلام بنایا ہوا تھا اور وہ حکومت کرتا تھا تو یہاں پولیس کا رویہ مختلف تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ آپ کو جو تنخواہ ملتی ہے وہ کافی نہیں ہے بلکہ ہمارے اکثر تنخواہ دار طبقے کو جو تنخواہ ملتی ہے وہ کافی نہیں ہے کیونکہ کئی سالوں سے مہنگائی بڑھتی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سیاستدان جن کو اللہ نے موقع دیا اور ملک کا سربراہ بنا دیا، ان کے سامنے بھی صحیح اور غلط کے راستے تھے، وہ حلال کی کمائی بھی کر سکتے تھے لیکن جس راستے پر وہ نکل گئے، آپ کے سامنے آج وہ عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں، ان کو خود نہیں پتہ ان کے پاس کتنا پیسہ ہے لیکن کبھی ہسپتالوں جارہے ہیں، کبھی ملک سے باہر جا رہے ہیں، کبھی بچے باہر جا رہے ہیں، بچوں کو باپ کی چوری کو بچانے کے لیے جھوٹ بولنا پڑرہا ہے، ایسے پیسے کا کیا فائدہ، یہ پیسہ اللہ کا عذاب ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب میں کرکٹ کھیلتا تھا تو جنوبی افریقہ میں کرکٹ کھیل کر بہت پیسہ کما سکتا تھا اور جب کپتان بنا تو ہندوستان کے بکیز نے بہت پیسے کی آفرز کیں لیکن ایک راستہ شیطانیت  اور دوسرا راستہ عظمت کا راستہ ہے جو اللہ کے نبی ﷺ کا راستہ ہے۔ ہمیں اس راستے پر چلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  چوری کے پیسے کا کوئی فائدہ نہیں یہ کسی کے کام نہیں آتا۔  سمندر پار پاکستانی جو پاکستان کا اثاثہ ہیں یہاں پلاٹ لیتے ہیں یا گھر بناتے ہیں تو ان پر قبضے ہو جاتے ہیں۔ ایسے میں سرمایہ کاری نہیں ہو سکتی۔ انہیں یہ اعتماد دینا ہو گا کہ ان کا سرمایہ اور پیسہ محفوظ ہے۔ اس سلسلہ میں پولیس کا اہم کردار ہے۔  قبل ازیں وزیر اعظم نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے جوانوں میں اعزازات تقسیم کئے اور پریڈ کامعائنہ کیا۔ وزیرداخلہ شیخ رشید احمد بھی ان کے ہمراہ تھے۔  علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان سے برطانوی ایوان بالا کے رکن لارڈ عامر سرفراز نے  ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری بھی شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے لارڈ عامر کو کم عمری میں لارڈ کے اعزاز سے نوازے جانے پر مبارکباد دی۔ ملاقات میں پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات کو مزید استحکام دینے پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعظم نے بیرون ملک پاکستانیوں کو قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ان کے مسائل کو حل کرنے، ملک میں سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو آسان بنانے، بیرون ملک پاکستانیوں کے سرمائے کی حفاظت اور رائے دہی میں شمولیت کو اولین ترجیح سمجھتی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی اور مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے بھی وزیراعظم  عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران کارگو ٹرین سروس کے امور پر بات چیت ہوئی۔ یہ ٹرین سروس افغانستان، تاجکستان اور ازبکستان چلانے پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ان تنیوں ممالک کے سربراہان نے اس پر اجیکٹ کی منظوری دے دی ہے، ورلڈ بنک نے 4.8بلین ڈالر اس پر اجیکٹ کی منظوری کے لئے جوائنٹ اپیل لیٹرلکھے گئے، اس ٹریک کی لمبائی 573کلو میٹر ہے اور یہ ٹریک جوکہ مزار شریف،کابل بذریعہ پشاور تک شامل ہے۔ ازبکستان کے صدود نے پہلے ہی اس پراجیکٹ کی منظوری دے چکے ہیں۔ مزید براں وزیراعظم عمران خان نے   ملکی معاشی معاملات کی بہتری کیلئے کوششیں تیز کردیں، وزیراعظم عمران خان بڑی غیرملکی سرمایہ کاری حاصل کرنے کے قریب پہنچ گئے۔ اس حوالے سے200 عالمی کمپنیوں کے کنسورشیم کی جانب سے 5 ارب ڈالر کی شراکتی سرمایہ کاری کی پیشکش کی گئی ہے، چینی حکومت اور کمپنیوں نے بھی پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں3  ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو ممکنہ8 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے آگاہ کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت گزشتہ ہفتے اجلاس میں اہم پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، راوی اربن ، آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے ورکنگ گروپ کے اجلاس میں بھی غور کیا گیا۔ چینی حکومت اور کمپنیوں کے دونوں منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے راوی سٹی منصوبے پر پیش رفت کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ راوی سٹی منصوبہ تاریخی طور پر اپنی نوعیت کا سب سے منفرد اور بڑا منصوبہ ہے۔ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر کام کیا جائے گا۔

مزیدخبریں