لاہور (سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر خوراک سید فخر امام نے کہا کہ پاکستان میں زراعت کے شعبے کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنج کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کیلئے سائنسدانوان کی مدد کی ضرورت ہے۔پنجاب یونیورسٹی سنٹر آف ایکسی لینس ان مالیکیولر بائیولوجی (کیمب ) کے زیر اہتمام ریاض الدین آڈیٹوریم میں ’’زراعت اور صحت ‘‘کے شعبوں پر2 روزہ چوتھے بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقادکیا گیاجس کے افتتاحی سیشن مین وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اور ریسرچ سید فخر امام نے آن لائن شرکت کی جبکہ ، صوبائی وزیرزراعت سیدحسین جہانیاں گردیزی، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیازاحمداختر، ڈائریکٹر احمد علی شاہد، پاکستان سمیت دنیا بھر کے نامور سائنسدان ، فیکلٹی ممبران اور 200سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سید فخر امام نے کہا کہ ملکی معیشت میں استحکام اور کسانوں کی مالی حالت میں بہتری کیلئے زراعت کے جدید طریقوں سے استفادہ کر رہے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک دنیا پر علم اور ٹیکنالوجی کی بدولت حکمرانی کر رہے ہیں۔صوبائی وزیر حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ بائیو ٹیکنالوجی میں ترقی کے بغیر زراعت اور ہیلتھ میں ترقی نہیں ہو سکتی۔ علم کی بدولت دنیا میں معاشی انقلاب رونما ہوئے ہیں ۔ پنجاب یونیورسٹی کی ٹرپل جین کاٹن بہترین پیداوار کا باعث بن رہی ہے۔انہوں نے زراعت اور ہیلتھ سائنسز کے شعبے میں بہتری کیلئے کیمب کے سائنسدانوں کی محنت کو سراہا۔