کراچی (نیوز رپورٹر) کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن، کورنگی میں ڈاکوں اور اسٹور گارڈز کے درمیان فائرنگ سے جاں بحق چار سالہ بچی حرمین کو کراچی میں سپرد خاک کردیا گیا۔بچی کے والد دبئی سے کراچی پہنچ گئے، جس کے بعد اس کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی۔ نماز جنازہ کے موقع پر بچی کے والد کا کہنا ہے کہ انہوں نے کل شام اپنی بیٹی سے ویڈیو کال پر بات کی تھی، وہ سب کی لاڈلی تھی۔یاد رہے کہ کراچی کے علاقے کورنگی شاہ لطیف ٹاؤن میں گزشتہ رات اسٹور میں ڈکیتی کے دوران بھاگتے ہوئے ڈاکوں اور گارڈز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہواتھا، جس میں راہ چلتی چار سال کی بچی حرمین سر میں گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی تھی، بھائی زخمی بچی کو پہلے قریبی اسپتال لے کر گیا مگر علاج نہ مل سکا، جناح اسپتال پہنچنے تک بچی دم توڑ چکی تھی۔ اسپتال میں ایم ایل او کی عدم دستیابی کے سبب 13 گھنٹے بعد حرمین کا پوسٹ مارٹم کیا گیا، جس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بچی کی موت سر میں گولی لگنے سے ہوئی۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔ کراچی پولیس چیف کہتے ہیں فارنزک کے بعد معلوم ہوسکے گا کہ بچی کو کس کی گولی لگی۔ واقعے کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 6 ڈاکو اسٹور میں داخل ہوئے، واپس جاتے ہوئے مسلسل گولیاں چلاتے رہے، جس کے جواب میں 2 گارڈز نے بھی فائرنگ کی۔
کراچی‘ ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے جاں بحق کمسن حرمین آہوں سسکیوں میں سپردخاک
Dec 24, 2021