ملتان (سپیشل رپورٹر) ہائی کورٹ ملتان بنچ کے سینئر جج چوہدری محمد مسعود جہانگیر نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے اس خطہ میں 46 ہزار مقدمات زیر التوا تھے۔نئے چیف جسٹس مسٹر جسٹس محمد امیر بھٹی نے پینڈنگ کیسز نمٹانے کیلئے 12 ججز کا تقر ر کیا۔جبکہ سزائے موت کے ملزمان کی اپیلوں کے جلد فیصلے کیلئے سپیشل بنچ قائم کیا۔وہ گزشتہ روز ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کی طرف سے ججز کے اعزاز میں دی گئی چائے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ ججز نے تین ماہ کے مختصر عرصے میں 21 ہزار سے زائد مقدمات نمٹاکر ریکارڈ قائم کردیا۔اب پینڈنگ کیسز کی تعداد 33 ہزار رہگئیہے۔انہوں نے کہا کہ وکلاء کا تعاون ساتھ رہے تو انصاف کی جلد فراہمی کو مذید تیز کیا جاسکتا ہے ملتان بار واحد بار ہے جس سے ججز کو بھی بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے ملتان بار میں سینیئر وکلاء کی شکل میں ہیرے اور موتی موجود ہیں نوجوان وکلاء ان کا دامن پکڑ کر اور ان کے کردار کو سامنے رکھ کر آگے چلیں کوئی وجہ نہیں وہ زندگی میں کامیاب نہ ہوں۔ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے صدر سید ریاض الحسن گیلانی اورجنرل سیکرٹری سجاد حیدر میتلانے کہا کہ کہ ہم چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی کے شکر گزار ہیں جنہوں ججز کا اتنا خوبصورت اور محنتی گلدستہ یہاں بھیجا جن کی وجہ سے صرف تین ماہ میں 21ہزار سے زائد کیسز کے فیصلے کئے اور پینڈنگ کیسز میں خاطر خواں کمی آئی اور لوگوں کو جلد انصاف مہیا ہواجلد اور سستے انصاف کی فراہمی کے لئے عدلیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کرتے رہیں گے۔ تقریب میں جسٹس اسجد جاوید، جسٹس سہیل ناصر، جسٹس احمد ندیم ارشد، جسٹس انوار حسین،جسٹس سلطان تنویرجسٹس محمد رضا قریشی ،جسٹس محمد شان گل،جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی،محمد علی گیلانی،رمضان خالد جوئیہ،مالک خان لنگاہ،سید اطہر حسن بخاری،وسیم ممتاز،لاء آفیسرز اور سینیئر وکلاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی بعد ازاں بار کی طرف سے صدر سید ریاض الحسن گیلانی اورجنرل سیکرٹری سجاد حیدر میتلانے سینیئر جج لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ مسٹر جسٹس چوہدری محمدمسعود جہانگیر، جسٹس اسجد جاوید،مسٹر جسٹس سہیل ناصر،مسٹر جسٹس احمد ندیم ارشد، جسٹس انوار حسین،جسٹس سلطان تنویر،مسٹر جسٹس محمد رضا قریشی اور جسٹس محمد شان گل کو بار کے سوینیئر پیش کئے۔