حکمرانوں کے گریبان پر ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا : شہباز شریف، اب لاہور میں ڈیرے: آصف زرداری، قذ سے بڑی بڑ ھکیں نہ ماریں : فواد چودہری

Dec 24, 2021

لاہور+ کراچی (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نیکہا ہے کہ حکمرانوں کے گریبان پر ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا۔ شہباز شریف نے حکومت گرانے کیلئے کال دیتے ہوئے کہا کہ عوام تیاری کریں، لنگوٹیں کسیں، اگر حکومت سے فوری جان نہ چھڑائی تو خاکم بہ دہن پاکستان کا ہی خدا حافظ ہے۔ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے مزید کہا کہ حکمرانوں کا دھڑن تختہ ہونے والا ہے، ان کے گھبرانے کا وقت آنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تھی بیس بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، نوازشریف نے قوم سے وعدہ کر رکھا تھا کہ اندھیرے ختم کرنے کی ہرممکن کوشش کروں گا، میری بات چھوڑیں میں تو ہوں ہی جلد باز، میں ہمیشہ جلد بازی میں جلدی میں فقرے کس دیتا ہوں، آج یار لوگ ہنسی مذاق میں بات کرتے ہیں کبھی طنز بھی کرتے ہیں، میں نے ایسے لمحات میں کہہ دیا تھا کہ ہم 6ماہ میں بجلی کے اندھیرے دور نہ کرسکے تو میرا نام بدل دینا، میں یقیناً بہکا ہوا نہیں تھا، میں ہوش و حواس میں تھا، جادو ٹونے کا شکار نہیں تھا۔ شہباز شریف نے کہا کہ اس کے بعد کیا ہوا، جتنے منہ اتنی باتیں، نہ جانے لوگوں نے کیا کیا فقرے کسے، یہاں تک بات آئی کہ نام بدل لیں، سیاست اصل میں عوامی خدمت کا نام ہے، سیاست نام ہے لوگوں کے دکھ درد بانٹنے کا، سیاست نام ہے لوگوں کو سہولتیں مہیا کرنے، مہنگائی ختم کرنے کا۔ اپوزیشن لیڈر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب ان کے گھبرانے کا وقت آنے والا ہے، پی کے ایل آئی پاکستان کا جان ہاپکنز تھا۔ عمران نیازی نے اس کا جنازہ نکال دیا۔ پی کے ایل آئی میں ہم دنیا بھر سے ڈاکٹر لے کر آئے۔ ساڑھے تین برس میں معیشت کا جنازہ نکل چکا ہے، عمران نیازی اور حکومت نے ہسپتالوں کا جنازہ نکال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھر تو دور کی بات ایک اینٹ تک نہیں رکھی گئی۔ عمران نیازی کو اس سے غرض نہیں تھی کہ یہاں غریبوں کا علاج ہو، عمران نیازی کو اس بات سے تکلیف تھی کہ یہ منصوبہ مسلم لیگ (ن) نے بنایا۔ وقت آگیا ہے کہ ان کا گریبان ہو اور ہمارا اور آپ کاہاتھ ہو۔ تختیوں سے بات نہیں چلے گی آپ کا دھڑن تختہ ہونے والا ہے۔ ادھر سابق صدر آصف علی زرداری نے حکومت کیخلاف خود میدان میں آنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ وقت آگیا ہے کہ وہ وفاق میں بیٹھ کر حکومت کا مقابلہ کریں، ساتھ ساتھ لاہور میں احتجاجی خیمہ لگانے کا بھی اعلان کیا۔ ٹنڈو الہ یار میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ میں لاہور اور اسلام آباد میں بیٹھ کر مخالفین کا مقابلہ کرنے جا رہا ہوں۔ لاہور میں خیمے لگا کر احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور ہمارے درمیان کچھ مسائل ہیں اور یہ مسائل چلتے رہیں گے،  آج میرے لیے مشکل وقت ہے، بچپن کا دوست بچھڑ گیا، لاہور میں خیمے لگا کر احتجاج کرنے جا رہا ہوں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوامی کام کیے۔ آصف زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت اور ہمارے درمیان کچھ مسائل ہیں، مسائل چلتے رہیں گے، بلاول اور آصفہ بھٹو کی قیادت میں عوام کی خدمت کریں گے۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان اور لاہور جا رہا ہوں جہاں خیمے گاڑ کر بیٹھوں  گا اور ان کا مقابلہ کرونگا۔ جب تک ان کا وہاں مقابلہ نہیں کریں گے تو یہ رکیں گے نہیں۔ یہ آپس میں نانی کنبہ بنا کر بیٹھے ہیں جو کبھی کسی روپ میں تو کبھی کسی روپ میں، حقیقت میں ہیں وہی۔ آصف زرداری نے مزید کہا کہ انشاء اللہ آئندہ ان کا مقابلہ کریں گے اور عوام کی ان کے ساتھ  جنگ ہو گی جس میں فتح عوام کی ہوگیلاہور+ اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی والوں نے قرض لے کر ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے لیکن ہم پانچ سالوں میں 55 ارب ڈالر قرض واپس کرنے جا رہے ہیں۔ کرونا جیسی بلا میں بھی پاکستان کی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ سابق صدر آصف زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا جب آپ کو عدالت جانا ہوتا ہے تو وہیل چیئر منگوا لیتے ہیں، جب ضمانت ملتی ہے، سانس لیتے ہیں تو قد سے زیادہ بڑی بڑھکیں مارنے لگتے ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان ایٹمی طاقت ہے، پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے، سندھ میں اگلی حکومت پی ٹی آئی بنائے گی، یہ اسلام آباد آنے کی بات کرتے ہیں، اسلام آباد کے چکر میں یہ لاڑکانہ اور نواب شاہ جانے کے قابل بھی نہیں رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد بڑی جماعتوں کی سیاست صرف ٹی وی کے سہارے چل رہی ہے، اگر ان کی ٹی وی کوریج بند کر دیں تو یہ ختم ہو جائیں۔ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا مریم نواز پختونخوا میں اپنی شکست کا جشن منا رہی ہیں، کے پی کے سے مسلم لیگ ن فارغ ہو گئی ہے، کسی نے انہیں ووٹ نہیں ڈالا۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمارا مقابلہ چھوٹے چھوٹے سیاسی بونوں سے ہے، یہ پراپیگنڈا کریں گے کہ مہنگائی ہو گئی، لٹ گئے مر گئے لیکن ان کے پاس عمران خان کے قد کا آدمی نہیں ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف باقی زندگی پارک لین میں اور زرداری دبئی میں گزاریں گے۔ اوورسیز پاکستانی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، اگلی حکومت بھی ان شاء اللہ پی ٹی آئی ہی بنائے گی۔وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ ماضی میں ہر منصوبہ شریف خاندان کی سہولت دیکھ کر ترتیب دیا گیا، کک بیکس کیلئے تختیاں لگانے والوں کا صفایا ہوچکا، آج حقیقی معنوں میں عوام کی فلاح کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، وزیراعلی بن کر کرپٹ اعلی بننے والے اپنی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا حساب دیں۔ شہباز گل نے کہا ہے کہ ایشین ٹائیگر بنانے کے بلند بانگ جھوٹے دعوے کرنے والوں نے ملک کو کہیں کا نہیں چھوڑا، نا اہلوں کی شعبدے بازیوں کا خمیازہ ملک کے عوام بھگت رہے ہیں، 6ماہ میں اندھیرا ختم کرنا جلد بازی نہیں شعبدہ بازی تھی، پیٹ پھاڑ کر گھسیٹنا جلد بازی تھی یا شعبدہ بازی؟، یہ بھی وضاحت کریں۔ شہباز گِل نے کہا کہ پوری دنیا میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پھیلانے کا دعوی کرنے والوں نے صنعتوں کا دیوالیہ نکالا، تجارتی خسارہ 37 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر چھوڑنے والے معیشت کے الف ب سے نابلد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلمان رفیق کو سوچنے کی نہیں رسیدیں دینے کی ضرورت ہے، خواجہ برادران پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی سے غیر قانونی فوائد حاصل کرنے پر اندر ہیں۔ شہباز گل نے کہا کہ ملکہ جعلساز سیاست کی فکر چھوڑیں رسیدیں دیں، مریم بی بی کا ماضی، حال اور سیاسی مستقبل اندھیروں میں گھرا ہے۔ مریم صفدر کے بیان پر ردعمل میں انہوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ معیشت ڈبو کر ملک کا مستقبل تاریک کرنے والے (ن) لیگی نااہل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے میاں عدالت سے سزا پانے کے بعد مفروری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،  ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں الٹی گنگا بہتی ہے، الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق بہتان لگانے میں مگن ہیں۔پاکستان میں بدقسمتی سے کچھ لوگوں کا کام ہی مایوسی پھیلانا ہے۔ ایک ٹویٹ میں ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے ان لوگوں کی روزی روٹی ہی اس بات میں لکھ دی ہے کہ وہ عوام کے درمیان مایوسی پھیلائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں معاشی حالات خراب ہیں اور اگر پاکستان کی معیشت کا دنیا کی معیشت سے موازنہ کیا جائے شکر الحمد للہ بدترین خساروں کی وراثت، کرونا اور عالمی سطح پر ریکارڈ مہنگائی کے باوجود پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ 

مزیدخبریں